بلدیاتی آرڈیننس پیپلزپارٹی اتحادیوں کے تحفظات ختم کرنے میں ناکام

پیر مظہر کی اتحادیوں سے مشاورت، اعتماد میں لیے بغیرآرڈیننس جاری نہ کرنے کا فیصلہ


Staff Reporter September 06, 2012
پیر مظہر کی اتحادیوں سے مشاورت، اعتماد میں لیے بغیرآرڈیننس جاری نہ کرنے کا فیصلہ

پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان بلدیاتی نظام سے متعلق مجوزہ آرڈیننس لانے پر اتفاق رائے کے باوجود اتحادی جماعتوں کے خدشات کے باعث بدھ کو بھی آرڈیننس جاری نہیں ہوسکا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی رات گئے گھوٹکی سے واپسی پر وزیراعلیٰ ہائوس میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ نے ایم کیو ایم کو نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے دیگر اتحادیوں کے تحفظات سے آگاہ کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس پر قانونی ماہرین کی رائے لی جائے گی جس کے بعد ایم کیو ایم کا وفد وزیراعلیٰ ہائوس سے گورنر ہائوس روانہ ہوگیا اور وفد کے ارکان نے گورنر کو صورتحال سے آگاہ کیا، ذرائع کے مطابق آج شام مجوزہ بلدیاتی پر ہونے والے اجلاس میں کوئی حتمی فیصلے کیا جائے گا۔

قبل ازیں مجوزہ آرڈیننس پر صلاح و مشوروں کے لیے پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا غیر رسمی اجلاس بدھ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت رات گئے تک جاری رہا، اجلاس میں صوبائی وزراء پیر مظہر الحق، ایاز سومرو، شرجیل انعام میمن، مراد علی شاہ سمیت دیگر نے شرکت کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پیر مظہر الحق نے بدھ کی صبح سی ایم ہاؤس میں اتحادی جماعتوں مسلم لیگ فنکشنل ، اے این پی اور مسلم لیگ ق کے ساتھ اجلاس ملاقات سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر قانونی ماہرین سے بھی رائے لی گئی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ مشاورت کا سلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کا سلسلہ آج دوبارہ شروع ہوگا، مجوزہ آرڈیننس پر اتفاق کرنے کے لیے سینئر صوبائی وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کی قیادت میں صوبائی وزراء کی ٹیم نے پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل)' پاکستان مسلم لیگ (ق) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سے مشاورت کی اور انھیں یقین دہانی کرائی کہ ان کی مشاورت اور ان کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی آرڈیننس جاری نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کے دوران اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے سندھ میں آئندہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے اپنی تجاویز دیں اور انہوں نے اپنی اپنی پارٹی کی قیادت کو مجوزہ آرڈیننس کے بارے میں آگاہ کرکے ان کی ہدایات حاصل کیں' ان رہنمائوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی تجاویز کو بھی مسودہ قانون میں شامل کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں