نئے مالی سال کا آغاز خیبر پختونخوا میں 200 چھوٹے کاروبار پر سے ٹیکسز کا خاتمہ
27 مختلف کیٹگریز میں خدمات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں واضح کمی کی گئی ہے
مالی سال 21-2020 کا آغاز ہونے پریکم جولائی سے فنانس بل 2020 کا نفاذ کردیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا فنانس بل 2020 کے مطابق محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا نے تقریبا ً200 کے لگ بھگ چھوٹے کاروبار (ایس ایم ایز) پر سے ٹیکسز کاخاتمہ کیا ہے جب کہ رجسٹریشن کا ذمہ دار بزنس کی بجائے محکمہ کو قراردیا ہے، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے تحت بہت سے چھوٹے کاروبار اور افراد پر مشتمل متعلقہ صوبائی ٹیکسز کو ختم کیا گیا ہے جس سے ٹیکسوں کا دہرا پن ختم ہوگا۔
فنانس بل 2020 کے مطابق صوبے کے تمام ہوٹلوں اور 18سے زائد پروفیشنلز ہر ہوٹل ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکس کا خاتمہ کیا گیاہے تاہم اس کے لیے انھیں اپنے کاروبار کو کیپرا کے پاس رجسٹر کرانا ہوگا ، تمام طبی شعبوں سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز اور سروسز پر ٹیکس جبکہ انٹرٹینمنٹ ٹیکس بھی ختم کیا گیا ہے۔ صوبے میں اب گاڑیوں کی رجسٹریشن کو بڑھانے کے لیے دوبارہ رجسٹریشن بنا کسی فیس کے ہوگی جبکہ دیگر صوبوں سے این او سی لینے کی شرط بھی ختم ہوگئی ہے،شہری غیر منقولہ پراپرٹی
ٹیکس کے لوکیشن فیکٹر میں کمی کی گئی ہے اور بروقت ٹیکس ادا کرنے والے ٹیکس دہندگان کو 35 فیصد تک مزید رعایت ملے گی۔
نئے فنانس بل کے مطابق 27 مختلف کیٹگریز میں خدمات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں واضح طور پر کمی کی گئی ہے اور جو ریسٹورنٹس اپنے پاس پوائنٹ آف سیلز سافٹ ویئر لگائیں گے ان کے لیے ٹیکس کی شرح 8 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردی گئی ہے ،اس ضمن میں مین پاور پر جی ایس ٹی شرح کو 15 سے5 ،بزنس سپورٹ 15 سے 5 ،ہوٹلز و ریسٹورنٹس باالترتیب 15,10,8,اور2 سے کم کرتے ہوئے 8,5 اورایک فیصد ہوگی،لیبارٹریوں کے لیے 15 سے 5 فیصد، ٹیسٹنگ سروس پر 15 سے 5 فیصد، ائیر پورٹ سروسز 15 سے 10 فیصد ، کنٹریکٹرز کے لیے 15 سے 5 فیصد ، ورکشاپس کے لیے 5 اور 10 کی جگہ 5 اور 2 فیصد ، بیوٹی پارلروں کے لیے 8 سے 5 فیصد، درمیانے درجے کی لانڈری 8 سے 2 فیصد، کیپٹل گڈ ڈیلرز پر 15 سے 2 فیصد، کرائے پر آلات دینے والوں پر 15 سے 2 فیصد، کیرج کارگو ریلوے، انڈر رائٹر، انڈینٹر، آکشنرز، کوالٹی اشورئنس اور کمشننگ پر 15 سے کم کرتے ہوئے 2 فیصد ، پراپرٹی ڈیلرز، بارگین سینٹرز ، کار واشنگ سروسز ،ڈیجیٹل آئی ٹی او ایم پی ،سینما ٹوگرافک سروسز اور کال سنٹرز پانچ سے کم کرتے ہوئے دو فیصد جبکہ نان آٹو موبائل سیہنٹرز 15 سے کم کرتے ہوئے 2 فیصد ٹیکس وصول کیاجائے گا۔
فنانس بل کے مطابق وزیراعظم کے تعمیراتی شعبے کو سہارا دینے کے لیے منصوبے کو مد نظررکھتے ہوئے کیپٹل ویلیو ٹیکس اور سٹیمپ ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے جبکہ تمام سرکاری پرائمری ،سیکنڈری سکولوں اور پروفیشنل آرٹ کالجوں میں فیس پر مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے۔پیشہ ورانہ ٹیکس کی وہ کیٹگریز جنھیں کیپرا کے پاس رجسٹریشن کی صورت میں ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیاگیا ہے ان میں امپورٹ وایکسپورٹ لائسنس ہولڈرز،کسٹم کلیئر نگ وہاﺅس ایجنٹس،ٹریویل ایجنٹس،ریسٹورنٹس وگیسٹ ہاﺅسز،پروفیشنل کیٹررز، شادی ہالز ولان، ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں ،ڈاکٹر،ڈائگناسٹک اینڈ تھراپٹیک سنٹرز ،کنٹریکٹرز سپلائرز ،پٹرول ،ڈیزل ،سی این جی سٹیشنز ،تمام اسٹیبلشمنٹس بشمول ویڈیو شاپس پراپرٹی ڈیلرز ،کارڈیلرز اور نیٹ کیفے ،چارٹرڈ اکائنٹنٹس جن کی اپنی آڈٹ پریکٹس ہو ،سروسز اسٹیشنز ،ٹرانسپورٹرز ،سٹاک ایکسچینج ممبران ،منی چینجرز،ہیلتھ سنٹر وجیمنازیم اور کیبل آپریٹرز شامل ہیں ۔
خیبر پختونخوا فنانس بل 2020 کے مطابق محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا نے تقریبا ً200 کے لگ بھگ چھوٹے کاروبار (ایس ایم ایز) پر سے ٹیکسز کاخاتمہ کیا ہے جب کہ رجسٹریشن کا ذمہ دار بزنس کی بجائے محکمہ کو قراردیا ہے، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے تحت بہت سے چھوٹے کاروبار اور افراد پر مشتمل متعلقہ صوبائی ٹیکسز کو ختم کیا گیا ہے جس سے ٹیکسوں کا دہرا پن ختم ہوگا۔
فنانس بل 2020 کے مطابق صوبے کے تمام ہوٹلوں اور 18سے زائد پروفیشنلز ہر ہوٹل ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکس کا خاتمہ کیا گیاہے تاہم اس کے لیے انھیں اپنے کاروبار کو کیپرا کے پاس رجسٹر کرانا ہوگا ، تمام طبی شعبوں سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز اور سروسز پر ٹیکس جبکہ انٹرٹینمنٹ ٹیکس بھی ختم کیا گیا ہے۔ صوبے میں اب گاڑیوں کی رجسٹریشن کو بڑھانے کے لیے دوبارہ رجسٹریشن بنا کسی فیس کے ہوگی جبکہ دیگر صوبوں سے این او سی لینے کی شرط بھی ختم ہوگئی ہے،شہری غیر منقولہ پراپرٹی
ٹیکس کے لوکیشن فیکٹر میں کمی کی گئی ہے اور بروقت ٹیکس ادا کرنے والے ٹیکس دہندگان کو 35 فیصد تک مزید رعایت ملے گی۔
نئے فنانس بل کے مطابق 27 مختلف کیٹگریز میں خدمات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں واضح طور پر کمی کی گئی ہے اور جو ریسٹورنٹس اپنے پاس پوائنٹ آف سیلز سافٹ ویئر لگائیں گے ان کے لیے ٹیکس کی شرح 8 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردی گئی ہے ،اس ضمن میں مین پاور پر جی ایس ٹی شرح کو 15 سے5 ،بزنس سپورٹ 15 سے 5 ،ہوٹلز و ریسٹورنٹس باالترتیب 15,10,8,اور2 سے کم کرتے ہوئے 8,5 اورایک فیصد ہوگی،لیبارٹریوں کے لیے 15 سے 5 فیصد، ٹیسٹنگ سروس پر 15 سے 5 فیصد، ائیر پورٹ سروسز 15 سے 10 فیصد ، کنٹریکٹرز کے لیے 15 سے 5 فیصد ، ورکشاپس کے لیے 5 اور 10 کی جگہ 5 اور 2 فیصد ، بیوٹی پارلروں کے لیے 8 سے 5 فیصد، درمیانے درجے کی لانڈری 8 سے 2 فیصد، کیپٹل گڈ ڈیلرز پر 15 سے 2 فیصد، کرائے پر آلات دینے والوں پر 15 سے 2 فیصد، کیرج کارگو ریلوے، انڈر رائٹر، انڈینٹر، آکشنرز، کوالٹی اشورئنس اور کمشننگ پر 15 سے کم کرتے ہوئے 2 فیصد ، پراپرٹی ڈیلرز، بارگین سینٹرز ، کار واشنگ سروسز ،ڈیجیٹل آئی ٹی او ایم پی ،سینما ٹوگرافک سروسز اور کال سنٹرز پانچ سے کم کرتے ہوئے دو فیصد جبکہ نان آٹو موبائل سیہنٹرز 15 سے کم کرتے ہوئے 2 فیصد ٹیکس وصول کیاجائے گا۔
فنانس بل کے مطابق وزیراعظم کے تعمیراتی شعبے کو سہارا دینے کے لیے منصوبے کو مد نظررکھتے ہوئے کیپٹل ویلیو ٹیکس اور سٹیمپ ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے جبکہ تمام سرکاری پرائمری ،سیکنڈری سکولوں اور پروفیشنل آرٹ کالجوں میں فیس پر مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے۔پیشہ ورانہ ٹیکس کی وہ کیٹگریز جنھیں کیپرا کے پاس رجسٹریشن کی صورت میں ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیاگیا ہے ان میں امپورٹ وایکسپورٹ لائسنس ہولڈرز،کسٹم کلیئر نگ وہاﺅس ایجنٹس،ٹریویل ایجنٹس،ریسٹورنٹس وگیسٹ ہاﺅسز،پروفیشنل کیٹررز، شادی ہالز ولان، ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں ،ڈاکٹر،ڈائگناسٹک اینڈ تھراپٹیک سنٹرز ،کنٹریکٹرز سپلائرز ،پٹرول ،ڈیزل ،سی این جی سٹیشنز ،تمام اسٹیبلشمنٹس بشمول ویڈیو شاپس پراپرٹی ڈیلرز ،کارڈیلرز اور نیٹ کیفے ،چارٹرڈ اکائنٹنٹس جن کی اپنی آڈٹ پریکٹس ہو ،سروسز اسٹیشنز ،ٹرانسپورٹرز ،سٹاک ایکسچینج ممبران ،منی چینجرز،ہیلتھ سنٹر وجیمنازیم اور کیبل آپریٹرز شامل ہیں ۔