ایک سال سے زائد عرصہ سے خالی گریڈ ایک تا سولہ کی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ
وزارت خزانہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آفس میمورنڈم بھجوادیا
WASHINGTON:
وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز میں ایک سال سے زائد عرصہ سے خالی گریڈ ایک تاسولہ کی آسامیاں ختم کرنے کااصولی فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ کی عملدرآمد کمیٹی برائے ری آرگنائزیشن نے وزارتوں اور ڈویژنوں میں ایک سال سے زائد عرصہ سے خالی پوسٹیں ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
وزارت خزانہ نے فیصلے کو قانونی تحفظ دینے کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری لینے کی تجویز دیدی ہے اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آفس میمورنڈم بھجوادیا ہے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران وفاقی سرکاری ملازمین کی تعداد میں مستقل طور پر اضافہ ہوا ہے جسکی وجہ سے وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگیوں کا بل تین گنا بڑھ گیا ہے اور پنشن بل بھی بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے پنشن بل ناقابل انتظام (unmanagable) ہوتا جارہا ہے اور وفاقی حکومت کا اسٹرکچر عدم توازن و بگاڑ کا شکار ہورہا ہے۔
وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز میں ایک سال سے زائد عرصہ سے خالی گریڈ ایک تاسولہ کی آسامیاں ختم کرنے کااصولی فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ کی عملدرآمد کمیٹی برائے ری آرگنائزیشن نے وزارتوں اور ڈویژنوں میں ایک سال سے زائد عرصہ سے خالی پوسٹیں ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
وزارت خزانہ نے فیصلے کو قانونی تحفظ دینے کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری لینے کی تجویز دیدی ہے اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آفس میمورنڈم بھجوادیا ہے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران وفاقی سرکاری ملازمین کی تعداد میں مستقل طور پر اضافہ ہوا ہے جسکی وجہ سے وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگیوں کا بل تین گنا بڑھ گیا ہے اور پنشن بل بھی بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے پنشن بل ناقابل انتظام (unmanagable) ہوتا جارہا ہے اور وفاقی حکومت کا اسٹرکچر عدم توازن و بگاڑ کا شکار ہورہا ہے۔