کورونا مریضوں کے فضلے میں کورونا وائرس جینوم کا انکشاف
ویٹرنری یونیورسٹی کی تحقیق، سیوریج کے پانی سے کسی علاقے میں کورونا کا پتہ لگ سکے گا
ویٹرنری یونیورسٹی نے کورونا مریضوں کے پیشاب اور پاخانے کے نمونوں اور سیوریج کے پانی میں حالیہ عالمی وبا کا باعث بننے والے کورونا وائرس ''سارس کوو2'' کے جینوم کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
یونیورسٹی کی بائیو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری نے یہ تحقیق اسمارٹ کووڈ سرویلینس حکمت عملی بنانے کےلیے کی جو اسمارٹ لاک ڈاؤن پر بہتر انداز میں عمل درآمد کروانے میں مدد دے گی۔ یہ تحقیق پنجاب ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے تعاون اور انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور کے اشتراک سے کروائی گئی جس سے کسی خاص علاقے میں کورونا وائرس کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن پر بہتر انداز میں عملدرآمدبھی ممکن ہو سکتا ہے ۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد نے اس تحقیق کو بائیو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری کا ایک اور بڑا کارنامہ قرار دیا۔
یونیورسٹی کی بائیو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری نے یہ تحقیق اسمارٹ کووڈ سرویلینس حکمت عملی بنانے کےلیے کی جو اسمارٹ لاک ڈاؤن پر بہتر انداز میں عمل درآمد کروانے میں مدد دے گی۔ یہ تحقیق پنجاب ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے تعاون اور انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور کے اشتراک سے کروائی گئی جس سے کسی خاص علاقے میں کورونا وائرس کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن پر بہتر انداز میں عملدرآمدبھی ممکن ہو سکتا ہے ۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد نے اس تحقیق کو بائیو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری کا ایک اور بڑا کارنامہ قرار دیا۔