لاہور اور کراچی کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس ٹرین بند کرنے کا فیصلہ
شالیمار ایکسپریس کی بندش پر تاجر برادری اور مسافروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے
LANDI KOTAL:
ریلوے انتظامیہ نے 15 جولائی سے لاہور اور کراچی کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریلوے انتظامیہ نے لاہور براستہ فیصل آباد کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس ٹرین کی سفری سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رواں ماہ 15جولائی سے اس ٹرین کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی جگہ کراچی سہون شریف سیکشن ایم ایل ٹو پر موہن جو دڑو ٹرین کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شالیمار ایکسپریس کی بندش پر تاجر برادری اور مسافروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، تاجر برادری اور مسافروں نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے درخواست کی ہے کہ شالیمار ایکسپریس ٹرین کو بند نہ کیا جائے کیونکہ شالیمار ایکسپریس ٹرین سے صبح کے اوقات میں اس سیکشن لاہور، فیصل آباد، ملتان، لودھراں، رحیم یارخان، بہاولپور، سمہ سٹہ اور نواب شاہ، حیدرآباد اور کراچی کے درمیان کوئی اہم ٹرین نہیں ہے۔
شالیمار ایکسپریس ٹرین لاہور اور کراچی دونوں شہروں سے صبح 6 بجے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوتی ہے اور دن کے اوقات میں تمام چھوٹے بڑے شہروں سے کاروباری افراد اور عام مسافر اس ٹرین سے سفر کرتا ہے جس سے محکمہ اور لوگوں دونوں کو فائدہ ہوتا ہے کیونکہ یہ ٹرین ایک دن میں صبح کے اوقات میں چل کر ساڑھے بارہ بجے رات اپنی منزل پر پہنچ جاتی ہے۔
دوسری جانب ریلوے انتظامیہ نے شالیمار ایکسپریس ٹرین کو بند کرنے کےلئے رپورٹ تیار کی ہے، ریلوے نیٹ ورک پر چلنے والی تمام ٹرینیں اس وقت مالی خسارے میں چل رہی اور ان حالات میں ریلوے کاروباری باری افراد اور عام افراد کو سفری سہولتیں اور ریونیو حاصل کرنے کی بجائے چلتی ہوئی ٹرین کو بند کرنے کی کوشش کررہی ہے جو ریلوے کے مزید مالی خسارے کا سبب بنے گی۔
ریلوے انتظامیہ نے 15 جولائی سے لاہور اور کراچی کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریلوے انتظامیہ نے لاہور براستہ فیصل آباد کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس ٹرین کی سفری سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رواں ماہ 15جولائی سے اس ٹرین کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی جگہ کراچی سہون شریف سیکشن ایم ایل ٹو پر موہن جو دڑو ٹرین کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شالیمار ایکسپریس کی بندش پر تاجر برادری اور مسافروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، تاجر برادری اور مسافروں نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے درخواست کی ہے کہ شالیمار ایکسپریس ٹرین کو بند نہ کیا جائے کیونکہ شالیمار ایکسپریس ٹرین سے صبح کے اوقات میں اس سیکشن لاہور، فیصل آباد، ملتان، لودھراں، رحیم یارخان، بہاولپور، سمہ سٹہ اور نواب شاہ، حیدرآباد اور کراچی کے درمیان کوئی اہم ٹرین نہیں ہے۔
شالیمار ایکسپریس ٹرین لاہور اور کراچی دونوں شہروں سے صبح 6 بجے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوتی ہے اور دن کے اوقات میں تمام چھوٹے بڑے شہروں سے کاروباری افراد اور عام مسافر اس ٹرین سے سفر کرتا ہے جس سے محکمہ اور لوگوں دونوں کو فائدہ ہوتا ہے کیونکہ یہ ٹرین ایک دن میں صبح کے اوقات میں چل کر ساڑھے بارہ بجے رات اپنی منزل پر پہنچ جاتی ہے۔
دوسری جانب ریلوے انتظامیہ نے شالیمار ایکسپریس ٹرین کو بند کرنے کےلئے رپورٹ تیار کی ہے، ریلوے نیٹ ورک پر چلنے والی تمام ٹرینیں اس وقت مالی خسارے میں چل رہی اور ان حالات میں ریلوے کاروباری باری افراد اور عام افراد کو سفری سہولتیں اور ریونیو حاصل کرنے کی بجائے چلتی ہوئی ٹرین کو بند کرنے کی کوشش کررہی ہے جو ریلوے کے مزید مالی خسارے کا سبب بنے گی۔