عراق میں امریکی سفارت خانے اور فوجی تنصیبات پر راکٹ حملے

عراق میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی سفارت خانے اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے


ویب ڈیسک July 05, 2020
راکٹ کو فضا میں ناکارہ بنادیا گیا جس کے ٹکڑے قریبی عمارت سے ٹکرائے، فوٹو : فائل

RAWALPINDI: عراق میں امریکی سفارت خانے اور فوجی تنصیبات پر راکٹ داغے گئے تاہم امریکی ایئر ڈیفنس نے راکٹس کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے ریڈ زون ایریا میں واقع امریکی سفارت خانے پر ایک راکٹ داغا گیا جسے امریکی سفارت خانے میں نصب ایئر ڈیفنس نظام نے فضا میں ناکارہ بنا دیا تاہم راکٹ کے پرزے قریبی عمارت سے ٹکرائے اور ایک ٹکڑا لگنے سے بچہ زخمی ہوگیا۔

راکٹ حملے سے امریکی سفارت خانے کے قریب رہائشی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے تاحال امریکی سفارت خانے کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم عراقی فوج کے ترجمان نے راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکی اڈوں پر ایران کے میزائل حملوں میں 11 فوجی زخمی ہوئے، امریکا

دوسری جانب شمالی بغداد میں واقع امریکی فوج کے تاجی بیس پر راکٹ حملہ کیا گیا ہے تاہم امریکی فوجیوں نے اس حملے کو بھی ناکام بنادیا۔ اس حملے میں جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ تاجی بیس میں امریکی فوج کے علاوہ اتحادی افواج کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ تو محض ایک 'وارننگ' تھی، ایران

عراقی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں حملے بغداد کے علاقے علی الصالح سے کیے گئے، چند ماہ سے امریکی فوجی تنصیبات اور سفارت خانے میزائل حملوں کی زد میں ہیں۔ علی الصالح ایران نواز قوتوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں بغداد ایئرپورٹ پر امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سے امریکی فوجیوں اور سفارت خانے پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں