ہیٹ اسٹروک۔۔۔ایک جان لیوا مرض

جسم کا درجہ حرارت چالیس ڈگری سے بڑھ جانا ہیٹ اسٹروک کہلاتا ہے

شدید گرمی کی وجہ سے انسانی صحت مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہو چکی ہے، فوٹو : فائل

ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروائزر

بلاشبہ عصر حاضر میں انسانی عقل نے زندگی کو بہت سہل بنا دیا ہے، سائنس اور جدید ٹیکنالوجی کی بدولت آج کا انسان پتھر کے دور سے کہیں آسان زندگی بسر کر رہا ہے، لیکن اس جدت اور ترقی نے انسان کے لئے مسائل بھی پیدا کئے ہیں، جن میں ایک بڑا مسئلہ صحت کا ہے، درختوں کے کٹاؤ اور مشینوں کی بھرمار کے باعث کرہ ارض پر جنم لینے والی موسمیاتی تبدیلیوں نے انسان کو متعدد مصائب کا شکار کر دیا ہے، بے موسمی بارشوں سے جہاں ایک طرف سیلاب آ رہے ہیں تو دوسری طرف گرمی ہر سال پچھلے ریکارڈ توڑ دیتی ہے۔ شدید گرمی کی وجہ سے انسانی صحت مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہو چکی ہے،جن میں سے ایک ہیٹر اسٹروک ہے۔

جسم کا درجہ حرارت چالیس ڈگری سے بڑھ جانا ہیٹ اسٹروک کہلاتا ہے اور یہ مریض انسان کو موت کے منہ تک لے جاتا ہے۔ یہ حالت موسم گرما خصوصاً ان دنوں میں عام ہوتی ہے۔ زیادہ دیر تک سورج کی روشنی کا سامنا یا گرمی میں مشقت کرنا اس حالت کی وجہ بن سکتی ہے۔ اگر اس صورت حال میں فوری طبی توجہ حاصل نہ کی جائے تو سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں اور غفلت کی صورت میں مریض موت سے ہمکنار ہو سکتا ہے۔ جب گرمی کا اثر جسم سے خارج نہیں ہو سکتا تو شدید بخار کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے، درجہ حرارت غیر معمولی زیادہ ہو جاتا ہے اور موت واقع ہو جاتی ہے۔ اردو زبان میں ہم اسے لو لگنا بھی کہتے ہیں۔ پاکستان میں کراچی سمیت تمام میدانی علاقے ہر سال موسم گرما میں سخت گرمی کی لپیٹ میں رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ہیٹ اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس تناظر میں حکومت اور شہریوں کو مل کا حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ہیٹ اسٹروک کی علامات


ہیٹ اسٹروک یعنی لو لگنے کی درجہ ذیل علامات ہو سکتی ہیں:-

سانس کی رفتار بڑھ جانا، پسینہ نہ آنا، سانس میں لینے میں دشواری، جسم میں پانی کی کمی ہونا، مریض کا بے ہوش ہونا، جلد کا سرخ ہو جانا، سر میں درد، متلی اورقے کی کیفیت

حفاظتی تدابیر

پانی انسانی جسم کے درجہ حرارت کو معمول پر رکھتا ہے، لہذا پانی کا استعمال زیادہ کر دیں۔ پانی پیتے وقت نمکیات کا بھی خیال رکھیں، حسب ضرورت نمکول اور لیمن کا بھی استعمال رکھیں۔ ایک دن میں 6 سے 8 گلاس پانی ضرور پئیں۔ دوپہر کے وقت دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔ روزانہ نہائیں۔ دھوپ میں باہر نکلتے وقت سر پر ٹوپی یا کپڑا رکھیں۔ اپنی گردن اور کندھوں کو دھوپ میں ڈھانپ کر چلیں۔ زیادہ دیر تک اور مسلسل سورج کے سامنے نہ رہیں۔ باہر نکلتے وقت سن سکرین اور چشمے کا استعمال کریں۔ سخت گرمی میں ہلکے رنگ اور ڈھیلا ڈھالا لباس پہنیں۔
Load Next Story