احتیاط نہ برتی تو ملک میں کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہوگی طبی ماہرین

ٹیسٹ کرانے کے رجحان میں کمی انتہائی تشویشناک بات ہے، طبی ماہرین


Staff Reporter July 09, 2020
 کورونا مریضوں کو کس طرح متاثر کر رہا ہے ،جاننے کیلیے قومی سطح پر سروے کا آغاز کردیا،ڈاکٹر عبد الباسط، ڈاکٹر افضل و دیگر فوٹو: فائل

VIEUX FORT: طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں جولائی کے پہلے ہفتے سے کورونا وائرس کے کیسز میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہے اور سوائے کراچی کے پورے ملک میں کورونا وائرس کے کیس کم ہو رہے ہیں، دوسری جانب پاکستانی عوام میں کورونا کا ٹیسٹ کرانے کے رجحان میں بھی شدید کمی دیکھنے میں آئی ہے، عیدالاضحی پر کورونا وائرس کے کیسز میں بے تحاشہ اضافے کا خدشہ ہے، اگر احتیاط نہ کی گئی تو پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نہایت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس مریضوں کو کس طرح متاثر کر رہا ہے یہ جاننے کے لیے قومی سطح پر سروے کا آغاز کردیا گیا ہے، قومی سروے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ( پیما), قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد اور ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ نے مشترکہ طور پر شروع کیا ہے جس کا مقصد پاکستانی مریضوں میں کرونا وائرس کے مرض کی شدت، شرح اموات، نفسیاتی اثرات اور مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں میں مرض کی علامات اور شدت جاننا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پیما، قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد اور ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے ذمہ داران نے کراچی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عبد الباسط، پیما کے مرکزی ڈاکٹر افضل میاں، ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ذکی الدین احمد، قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کے سائینٹفک افسر ڈاکٹر ممتاز علی خان، پیما شعبہ خواتین کی ڈاکٹر نوید بٹ اور ڈاکٹر امتل زرین نے بھی خطاب کیا۔

پروفیسر ڈاکٹر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک میں ہونے والی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کرونا وائرس بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے، اس کے بعد دوسرے نمبر پر ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا افراد اس مرض سے متاثر ہوتے ہیں۔

دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا افراد بہت ہی کم تعداد میں اس وائرس سے متاثر ہورہے ہیںقومی ادارہ برائے صحت کے سائینٹفک افسر ڈاکٹر ممتاز علی خان نے بتایا کہ پاکستان میں جولائی کے پہلے ہفتے سے کرونا وائرس کے مثبت کیسز میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے جو کہ ایک خوش آئند عمل ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام میں ٹیسٹ کروانے کے رجحان میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے جو کہ ایک تشویش ناک عمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عید الاضحی کے دنوں میں کرونا وائرس کے کیسز میں بے تحاشا اضافے کا امکان ہے،ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ذکی الدین احمد نے بتایا کہ پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن نے ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ہزاروں مریضوں کو طبی سہولیات مہیا کی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں