نگران سیٹ اپ کیلیے کوئی نام فائنل نہیں کیا طارق فضل
الیکشن ملتوی کرنیکا کسی کو فائدہ نہیں، حسن عسکری، فرنٹ لائن میں اینکر پرسن اسداللہ سے گفتگو
رہنما مسلم لیگ ن طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ جتنا غیر جانبدار ہوگا الیکشن اتنا ہی شفاف ہوگا، عبوری سیٹ اپ کے لئے ابھی کوئی نام فائنل نہیں کیا۔
پروگرام فرنٹ لائن میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو میں انہوں نے کہ کہ ابھی الیکشن کا کوئی حتمی وقت تو نہیں دیا جاسکتا الیکشن کے معاملے میں بال حکومت کے کورٹ میں ہے لیکن ضد باندھ کر مدت پوری کرنا مناسب نہیں ہے، جنرل الیکشن صرف لاہور میں نہیں ہونا سارے پاکستان میں ہونا ہے اس لئے یہ کہنا غلط ہے کہ ن لیگ الیکشن آگے کرنے کی خواہاں ہے، اس وقت عوام کے پیپلزپارٹی کے بارے میں خیالات بہت برے ہیں اس لئے ہم آئندہ وفاقی حکومت بنائیں گے۔
تحریک انصاف والے اپنے غلط اثاثے بتا کر عوام کو بیوقوف بنارہے ہیں شوکت خانم غیر سیاسی ادارہ ہے جس نے اس پر سیا ست کی ہے وہ غلط ہے، جب مسلم لیگ ن عبوری سیٹ کے لئے نام فائنل کرے گی تو تحریک انصاف سے بھی مشاورت کرے گی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما جمشید دستی نے کہا کہ آئندہ الیکشن پاکستان کی تاریخ میں سب سے شفاف ہوگا ہم تمام پارٹیوں سے مشاورت کریں گے جن کے بعد وزیراعظم کا نام فائنل ہوگا، پیپلزپارٹی اپنے وقت پر شفاف اور منصفانہ انتخابات کرائے گی جو بھی الیکشن ہارے گا وہ اپنی شکست تسلیم کرے گا اور یہ کریڈٹ صدر آصف زرداری کو جائے گا، عمران خان کی پارٹی میں شامل ہونے والے مردہ گھوڑے تبدیلی نہیں لاسکتے ۔
تحریک انصاف کے رہنما سردار آصف احمد علی نے کہاکہ تحریک انصاف کو عبوری سیٹ اپ پر مشاورت کے لئے نہیں بلایا گیا اخلاقی اور سیاسی تقاضے پورے کئے جائے چاہئیں، پاکستان میں آئندہ الیکشن کے بعد ایسی تبدیلی آنے والی ہے کہ سب ہل کررہ جائیں گے، نگران سیٹ اپ ایسا ہونا چاہئے جو سب کو قبول ہو، مجھے خدشہ ہے کہ کہیں مسلم لیگ ن اور پی پی آپس میں کوئی اتحاد نہ کرلیں، عبوری سیٹ اپ کے حوالے سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراؑعظم با اختیار ہونا چاہئے یہ نہ ہو کہ فیصلے ایوان صدر سے ہورہے ہوں، عمران خان نے اپنے تمام اثاثے ویب سائٹ پر رکھ دیئے ہیں، وزارت یا عہدہ میرا ایشو نہیں ہے پیپلزپارٹی سے استعفیٰ سے قبل میں نے صدر سے رات دو بجے تک ملاقات کی۔
فریال تالپور اور گورنر پنجاب میرے گھر بھی تشریف لائے تھے، میں نے ان سے صرف یہ کہا تھا کہ جن لوگوں نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے ان کو سزا دیں جس پر صدر نے اپنی مشکلات کا اظہار کیا تھا۔ دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ الیکشن ملتوی کرنے کا کسی کو فائدہ نہیں ہے الیکشن ہونے کے بعد بھی خرابیاں ختم ہونے میں وقت لگے گا، اپوزیشن جماعتیں عوام کو سبز باغ تو بہت دکھا رہی ہیں لیکن اصل کام تب شروع ہوتا ہے کہ جب کسی پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے، دونوں بڑی جماعتوں کا اپنا اپنا ووٹ بینک ہے جو الیکشن کے نتائج پر اثرات مرتب کرے گا، اگر ملک میں سیکورٹی کی صورتحال ایسی ہی رہی تو معیشت کیسے بحال ہوگی اور معیشت کی بحالی کئی مسائل کا حل ہے۔
پروگرام فرنٹ لائن میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو میں انہوں نے کہ کہ ابھی الیکشن کا کوئی حتمی وقت تو نہیں دیا جاسکتا الیکشن کے معاملے میں بال حکومت کے کورٹ میں ہے لیکن ضد باندھ کر مدت پوری کرنا مناسب نہیں ہے، جنرل الیکشن صرف لاہور میں نہیں ہونا سارے پاکستان میں ہونا ہے اس لئے یہ کہنا غلط ہے کہ ن لیگ الیکشن آگے کرنے کی خواہاں ہے، اس وقت عوام کے پیپلزپارٹی کے بارے میں خیالات بہت برے ہیں اس لئے ہم آئندہ وفاقی حکومت بنائیں گے۔
تحریک انصاف والے اپنے غلط اثاثے بتا کر عوام کو بیوقوف بنارہے ہیں شوکت خانم غیر سیاسی ادارہ ہے جس نے اس پر سیا ست کی ہے وہ غلط ہے، جب مسلم لیگ ن عبوری سیٹ کے لئے نام فائنل کرے گی تو تحریک انصاف سے بھی مشاورت کرے گی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما جمشید دستی نے کہا کہ آئندہ الیکشن پاکستان کی تاریخ میں سب سے شفاف ہوگا ہم تمام پارٹیوں سے مشاورت کریں گے جن کے بعد وزیراعظم کا نام فائنل ہوگا، پیپلزپارٹی اپنے وقت پر شفاف اور منصفانہ انتخابات کرائے گی جو بھی الیکشن ہارے گا وہ اپنی شکست تسلیم کرے گا اور یہ کریڈٹ صدر آصف زرداری کو جائے گا، عمران خان کی پارٹی میں شامل ہونے والے مردہ گھوڑے تبدیلی نہیں لاسکتے ۔
تحریک انصاف کے رہنما سردار آصف احمد علی نے کہاکہ تحریک انصاف کو عبوری سیٹ اپ پر مشاورت کے لئے نہیں بلایا گیا اخلاقی اور سیاسی تقاضے پورے کئے جائے چاہئیں، پاکستان میں آئندہ الیکشن کے بعد ایسی تبدیلی آنے والی ہے کہ سب ہل کررہ جائیں گے، نگران سیٹ اپ ایسا ہونا چاہئے جو سب کو قبول ہو، مجھے خدشہ ہے کہ کہیں مسلم لیگ ن اور پی پی آپس میں کوئی اتحاد نہ کرلیں، عبوری سیٹ اپ کے حوالے سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراؑعظم با اختیار ہونا چاہئے یہ نہ ہو کہ فیصلے ایوان صدر سے ہورہے ہوں، عمران خان نے اپنے تمام اثاثے ویب سائٹ پر رکھ دیئے ہیں، وزارت یا عہدہ میرا ایشو نہیں ہے پیپلزپارٹی سے استعفیٰ سے قبل میں نے صدر سے رات دو بجے تک ملاقات کی۔
فریال تالپور اور گورنر پنجاب میرے گھر بھی تشریف لائے تھے، میں نے ان سے صرف یہ کہا تھا کہ جن لوگوں نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے ان کو سزا دیں جس پر صدر نے اپنی مشکلات کا اظہار کیا تھا۔ دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ الیکشن ملتوی کرنے کا کسی کو فائدہ نہیں ہے الیکشن ہونے کے بعد بھی خرابیاں ختم ہونے میں وقت لگے گا، اپوزیشن جماعتیں عوام کو سبز باغ تو بہت دکھا رہی ہیں لیکن اصل کام تب شروع ہوتا ہے کہ جب کسی پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے، دونوں بڑی جماعتوں کا اپنا اپنا ووٹ بینک ہے جو الیکشن کے نتائج پر اثرات مرتب کرے گا، اگر ملک میں سیکورٹی کی صورتحال ایسی ہی رہی تو معیشت کیسے بحال ہوگی اور معیشت کی بحالی کئی مسائل کا حل ہے۔