فٹبال کا کورونا کو ڈاج
کھلاڑی خوف کی دیوار پھلانگ کر ایکشن میں آگئے
2020 کے آغاز پر کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک وائرس پوری دنیا کو ہلاکر رکھ دے گا، کھیلوں کے میدان سنسان ہوجائیں گے اور کھلاڑیوں کو گھروں تک محدود ہونا پڑے گا۔
عالمی وبا کی وجہ سے رواں برس ٹوکیو میں شیڈول اولمپکس کو بھی آئندہ برس تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا، اسپورٹس فیڈریشنز کے لیے صرف پلیئرز اور آفیشلز کی صحت ہی مسئلہ نہیں تھی بلکہ ان کی تشویش کا سب سے بڑا پہلو اپنی اپنی آرگنائزیشن کی مالی صحت بھی تھی جس کو کھیل کی سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے شدید نقصان پہنچ رہا تھا، کچھ عرصے تک تو انتظار کیا گیا مگر آخر وقت ہاتھوں سے نکلتا دیکھ کر تمام کھیلوں کی فیڈریشنز نے ایک بار پھر سے میدان آباد کرنے کے حوالے سے حکومت سے صلاح و مشورے شروع کیے۔
ایس او پیز تیار ہوئے، ہیلتھ حکام کو گائیڈ لائنز پر سختی سے عملدرآمد کا یقین دلایا گیا اور تماشائیوں پر وینیوز کے دروازے سختی سے بند رکھنے کی بھی گارنٹی دی گئی جس کے بعد مختلف حکومتوں نے اپنے اپنے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کے لحاظ سے گائیڈ لائنز تیار کیں اور کھیلوں کی بتدریج واپسی کا ٹائم فریم بھی سیٹ کیا۔
اس کے ساتھ ہی سب سے پہلے یورپین فٹبال لیگز نے کھیل کی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے پلاننگ شروع کی، پہلے مرحلے میں کھلاڑیوں کی انفرادی پریکٹس اور اس کے بعد گروپ پریکٹس کا آغاز کیا گیا، کھلاڑیوں کے باقاعدگی سے کورونا وائرس ٹیسٹ بھی کیے جاتے رہے، اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ کھلاڑیوں کی میدان میں محفوظ واپسی ہو اور ان کی صحت و سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
اس سے قبل کہ ہم کورونا وائرس کی موجودگی میں سیزن کا پھر سے آغاز کرنے والی یورپین لیگز پر ایک نظر ڈالیں، اس سے قبل یہ بتانا ضروری ہے کہ بہت سے ممالک میں دوسرے کھیلوں کی طرح اپنے فٹبال سیزن کو بھی منسوخ کیا گیا، اس میں ارجنٹائن بھی شامل ہے، جس نے اپریل میں ہی سب سے پہلے اعلان کردیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال کا باقی سیزن منعقد نہیں ہوگا۔
اسی طرح نیدرلینڈز کی جانب سے بھی حکومتی ایڈوائز پر فٹبال لیگ کے باقی مقابلے نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس سیزن کا کسی کو بھی چمپئن ڈکلیئرڈ نہیں کیا گیا۔ ادھر برازیل میں کورونا وائرس کی موجودگی کے باوجود 9 اگست سے نیشنل لیگ پھر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹاپ 20 میں سے 19 کلب مقابلوں کے دوبارہ آغاز کے حامی ہیں تاہم کچھ حلقوں کی جانب سے وائرس کی موجودگی میں فٹبال سرگرمیاں شروع کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنارہے ہیں۔ اب ہم ایک نظر ان یورپی لیگز پر ڈالتے ہیں جنھوں نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف اپنے سیزن کو شروع کیا بلکہ اب اختتام کی جانب بھی بڑھ چکی ہیں۔
جرمن بنڈیسلیگا
جرمنی کی ٹاپ فلائٹ فٹبال لیگ بنڈیسلیگا نے سب سے پہلے اپنی سرگرمیاں شروع کیں، جیسے ہی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی تو جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے فٹبال کی واپسی کے حوالے سے حکومتی ایڈوائز کے مطابق اپنا پروگرام ترتیب دیا، سب سے پہلے تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کی کورونا وائرس ٹیسٹنگ کا عمل شروع ہوا، اس کے ساتھ ہی انفرادی ٹریننگ کا آغاز کی اور بعد میں گروپ کی شکل میں پریکٹس شروع کی گئی۔ اور آخر کار 16 مئی سے بنڈیسلیگا اور جرمن کپ کا پھر سے آغاز ہوا۔
فٹبالز کو دوران میچ ایک دوسرے سے مصافحہ نہ کرنے، گلے نہ لگانے، فیلڈ پر نہ تھوکنے اور اپنی چیزیں کسی سے شیئر نہ کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی تھی۔ پہلی بار جرمن لیگ خالی اسٹینڈز کے سامنے کھیلی گئی، اس میں تماشائیوں کو داد دینے کے لیے کوئی موجود نہیں تھا، ٹی وی ناظرین کیلیے تالیوں کی آواز اور شائقین کے شور کو مکس کرنے کی کوشش کی گئی، آف دی فیلڈ شائقین کی جانب سے اسٹیڈیمز میں جانے پر پابندی کے حوالے سے کچھ احتجاج بھی ہوئے مگر آن دی فیلڈ فٹبالرز نے پروفیشنلز کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف اپنے کھیل سے کام رکھا اور اپنی ٹیموں کو فتح دلانے کیلیے معمول کے مطابق سرتوڑ کوشش کی، ایونٹ کے ری اسٹارٹ کے باوجود بائرن میونخ کا پلڑا بھاری رہا جس نے نہ صرف بنڈیسلیگا میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرتے ہوئے ٹائٹل پر حق جتایا بلکہ اس نے جرمن کپ جیت کر سیزن کے دونوں ٹائٹلز اپنے نام کیے۔
بائرن میونخ نے لگاتار آٹھویں مرتبہ بنڈیس لیگا ٹائٹل اپنے نام کیا، اس دوران اس نے 34 میں سے 26 میچز میں کامیابی حاصل کی، صرف 4 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس کے اتنے ہی میچز ڈرا بھی ہوئے، اس کی جانب سے مجموعی طور پر ٹاپ لیگ میں 100 گولز کیے گئے جبکہ اس کے خلاف 32 گولز ہوئے، اس کے پوائنٹس کی تعداد 82 رہی۔ ڈورٹمنڈ کی ٹیم دوسرے نمبر پر رہی جس نے 21 فتوحات کے ساتھ 69 پوائنٹس اپنے نام کیے۔ لیپزیگ نے بھی بھرپور مقابلہ کیا اور 18 فتوحات کے ساتھ 66 پوائنٹس اپنے نام کیے۔ سیزن کی تکمیل کے ساتھ جرمن فٹبال فیڈریشن نے نہ صرف نشریاتی ڈیل کی کمٹمنٹ مکمل کی بلکہ خود کو بڑے مالی خسارے سے بھی بچالیا۔
انگلش پریمیئر لیگ
انگلش پریمیئر لیگ سیزن دوبارہ شروع کرنے سے قبل فٹبال ایسوسی ایشن کی حکومتی عہدیداران سے کئی میٹنگز ہوئیں، گائیڈ لائنز کی تیاری اور کھیل کی واپسی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی اور آخر کار ای پی ایل کے ری اسٹارٹ کی تاریخ 17 جون مقرر ہوئی، ٹاپ 20 کلبز نے متفقہ طور پر کھیل کی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کھلاڑیوں،آفیشلز اور کلب اسٹاف کے باقاعدگی کے ساتھ ٹیسٹ ہوں گے، ہفتے میں 2 بار ٹیسٹنگ کا عمل شروع ہوا، اس دوران کئی افراد کے مثبت نتائج بھی آئے اور انھیں سیلف آئسولیشن اختیار کرنا پڑی مگر اس کے باوجود یہ چیز لیگ کے دوبارہ آغاز کی راہ میں حائل نہیں ہوئی اور آخر کار 17 جون کو مانچسٹر سٹی اور آرسنل جبکہ آسٹن ولا اور شیفلڈ یونائیٹڈ کے درمیان میچز سے مقابلوں کا آغاز ہوا۔
لیور پول نے واپسی پر بھی بہتر کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور سیزن ختم ہونے سے کہیں قبل مانچسٹر سٹی کو ٹائٹل سے محروم کردیا، آخری اطلاعات تک اس نے 34 میچز میں سے 30 جیت کر 92 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر قبضہ پکا کیا ہوا تھا، اس کی نگاہیں اب مانچسٹر سٹی کے ایک اور اعزاز سیزن میں 100 پوائنٹس کا ریکارڈ توڑنے پر مرکوز ہیں، لیور پول کی جانب سے محمد صلاح کے بھی عمدہ کھیل کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بار مانچسٹر سٹی کی ٹیم اپنے ریکارڈ کے مقابلے میں کمزور دکھائی دی جس نے 34 میں سے 22 میچز میں کامیابی کے ساتھ 69 پوائنٹس اپنے نام کررکھے تھے۔ چیمپئنز لیگ کوالیفائنگ کی باقی 2 پوزیشنز کے لیے چیلسی، لیسٹرسٹی اور مانچسٹر یونائیٹڈ میں مقابلہ جاری ہے۔
اسپینش لالیگا
اسپینش فٹبال لیگ لالیگا کورونا وائرس کی وجہ سے 3 ماہ معطل رہنے کے بعد آخر 11 جون سے شروع ہوئی، آغاز میں بارسلونا نے ٹاپ پوزیشن پر اپنا قبضہ برقرار رکھا تاہم 2 ڈرا میچز کی وجہ سے رئیل میڈرڈ کو آگے نکلنے کا موقع میسر آیا، اب 35 میچز کے اختتام پر رئیل میڈرڈ کی ٹیم 24 فتوحات اور 80 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر موجود ہے تاہم 23 فتوحات اور 76 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن کی حامل بارسلونا بھی بدستور ٹائٹل کی دوڑ میں شامل ہے۔ تیسرے اور چوتھے نمبر پر بالترتیب ایٹلیٹکو میڈرڈ اور سویلا موجود ہیں۔
اٹالین سیری اے
اٹلی ان ممالک میں شامل ہے جہاں پر کورونا وائرس نے بہت زیادہ تباہی مچائی، ہزاروں ہلاکتوں کے بعد اٹلی کی حکومت کی جانب سے زندگی معمول پر لانے کیلیے کئی اقدامات کیے گئے، جن میں سیری اے فٹبال سیزن کا پھر سے آغاز بھی شامل تھا، انفرادی اور گروپ ٹریننگ کے بعد لالیگا کی 20 جون سے واپسی ہوئی، یووینٹس نے اپنی بالادستی بدستور قائم رکھی ہوئی ہے، 31 میچز کے اختتام تک اس نے 24 فتوحات اور 75 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن برقرار رکھی ہوئی ہے تاہم دوسرے نمبر پر موجود لیزیو بھی کسی نہ کسی طریقے سے امید کا دیا روشن رکھنے کی جستجو میں ہے جس نے 21 فتوحات سمیٹیں اور اس کے پوائنٹس کی تعداد 68 ہے، 66 پوائنٹس کی حامل ایٹلانٹا تیسرے جبکہ انٹرمیلان 65 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھی۔
عالمی وبا کی وجہ سے رواں برس ٹوکیو میں شیڈول اولمپکس کو بھی آئندہ برس تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا، اسپورٹس فیڈریشنز کے لیے صرف پلیئرز اور آفیشلز کی صحت ہی مسئلہ نہیں تھی بلکہ ان کی تشویش کا سب سے بڑا پہلو اپنی اپنی آرگنائزیشن کی مالی صحت بھی تھی جس کو کھیل کی سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے شدید نقصان پہنچ رہا تھا، کچھ عرصے تک تو انتظار کیا گیا مگر آخر وقت ہاتھوں سے نکلتا دیکھ کر تمام کھیلوں کی فیڈریشنز نے ایک بار پھر سے میدان آباد کرنے کے حوالے سے حکومت سے صلاح و مشورے شروع کیے۔
ایس او پیز تیار ہوئے، ہیلتھ حکام کو گائیڈ لائنز پر سختی سے عملدرآمد کا یقین دلایا گیا اور تماشائیوں پر وینیوز کے دروازے سختی سے بند رکھنے کی بھی گارنٹی دی گئی جس کے بعد مختلف حکومتوں نے اپنے اپنے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کے لحاظ سے گائیڈ لائنز تیار کیں اور کھیلوں کی بتدریج واپسی کا ٹائم فریم بھی سیٹ کیا۔
اس کے ساتھ ہی سب سے پہلے یورپین فٹبال لیگز نے کھیل کی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے پلاننگ شروع کی، پہلے مرحلے میں کھلاڑیوں کی انفرادی پریکٹس اور اس کے بعد گروپ پریکٹس کا آغاز کیا گیا، کھلاڑیوں کے باقاعدگی سے کورونا وائرس ٹیسٹ بھی کیے جاتے رہے، اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ کھلاڑیوں کی میدان میں محفوظ واپسی ہو اور ان کی صحت و سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
اس سے قبل کہ ہم کورونا وائرس کی موجودگی میں سیزن کا پھر سے آغاز کرنے والی یورپین لیگز پر ایک نظر ڈالیں، اس سے قبل یہ بتانا ضروری ہے کہ بہت سے ممالک میں دوسرے کھیلوں کی طرح اپنے فٹبال سیزن کو بھی منسوخ کیا گیا، اس میں ارجنٹائن بھی شامل ہے، جس نے اپریل میں ہی سب سے پہلے اعلان کردیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال کا باقی سیزن منعقد نہیں ہوگا۔
اسی طرح نیدرلینڈز کی جانب سے بھی حکومتی ایڈوائز پر فٹبال لیگ کے باقی مقابلے نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس سیزن کا کسی کو بھی چمپئن ڈکلیئرڈ نہیں کیا گیا۔ ادھر برازیل میں کورونا وائرس کی موجودگی کے باوجود 9 اگست سے نیشنل لیگ پھر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹاپ 20 میں سے 19 کلب مقابلوں کے دوبارہ آغاز کے حامی ہیں تاہم کچھ حلقوں کی جانب سے وائرس کی موجودگی میں فٹبال سرگرمیاں شروع کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنارہے ہیں۔ اب ہم ایک نظر ان یورپی لیگز پر ڈالتے ہیں جنھوں نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف اپنے سیزن کو شروع کیا بلکہ اب اختتام کی جانب بھی بڑھ چکی ہیں۔
جرمن بنڈیسلیگا
جرمنی کی ٹاپ فلائٹ فٹبال لیگ بنڈیسلیگا نے سب سے پہلے اپنی سرگرمیاں شروع کیں، جیسے ہی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی تو جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے فٹبال کی واپسی کے حوالے سے حکومتی ایڈوائز کے مطابق اپنا پروگرام ترتیب دیا، سب سے پہلے تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کی کورونا وائرس ٹیسٹنگ کا عمل شروع ہوا، اس کے ساتھ ہی انفرادی ٹریننگ کا آغاز کی اور بعد میں گروپ کی شکل میں پریکٹس شروع کی گئی۔ اور آخر کار 16 مئی سے بنڈیسلیگا اور جرمن کپ کا پھر سے آغاز ہوا۔
فٹبالز کو دوران میچ ایک دوسرے سے مصافحہ نہ کرنے، گلے نہ لگانے، فیلڈ پر نہ تھوکنے اور اپنی چیزیں کسی سے شیئر نہ کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی تھی۔ پہلی بار جرمن لیگ خالی اسٹینڈز کے سامنے کھیلی گئی، اس میں تماشائیوں کو داد دینے کے لیے کوئی موجود نہیں تھا، ٹی وی ناظرین کیلیے تالیوں کی آواز اور شائقین کے شور کو مکس کرنے کی کوشش کی گئی، آف دی فیلڈ شائقین کی جانب سے اسٹیڈیمز میں جانے پر پابندی کے حوالے سے کچھ احتجاج بھی ہوئے مگر آن دی فیلڈ فٹبالرز نے پروفیشنلز کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف اپنے کھیل سے کام رکھا اور اپنی ٹیموں کو فتح دلانے کیلیے معمول کے مطابق سرتوڑ کوشش کی، ایونٹ کے ری اسٹارٹ کے باوجود بائرن میونخ کا پلڑا بھاری رہا جس نے نہ صرف بنڈیسلیگا میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرتے ہوئے ٹائٹل پر حق جتایا بلکہ اس نے جرمن کپ جیت کر سیزن کے دونوں ٹائٹلز اپنے نام کیے۔
بائرن میونخ نے لگاتار آٹھویں مرتبہ بنڈیس لیگا ٹائٹل اپنے نام کیا، اس دوران اس نے 34 میں سے 26 میچز میں کامیابی حاصل کی، صرف 4 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس کے اتنے ہی میچز ڈرا بھی ہوئے، اس کی جانب سے مجموعی طور پر ٹاپ لیگ میں 100 گولز کیے گئے جبکہ اس کے خلاف 32 گولز ہوئے، اس کے پوائنٹس کی تعداد 82 رہی۔ ڈورٹمنڈ کی ٹیم دوسرے نمبر پر رہی جس نے 21 فتوحات کے ساتھ 69 پوائنٹس اپنے نام کیے۔ لیپزیگ نے بھی بھرپور مقابلہ کیا اور 18 فتوحات کے ساتھ 66 پوائنٹس اپنے نام کیے۔ سیزن کی تکمیل کے ساتھ جرمن فٹبال فیڈریشن نے نہ صرف نشریاتی ڈیل کی کمٹمنٹ مکمل کی بلکہ خود کو بڑے مالی خسارے سے بھی بچالیا۔
انگلش پریمیئر لیگ
انگلش پریمیئر لیگ سیزن دوبارہ شروع کرنے سے قبل فٹبال ایسوسی ایشن کی حکومتی عہدیداران سے کئی میٹنگز ہوئیں، گائیڈ لائنز کی تیاری اور کھیل کی واپسی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی اور آخر کار ای پی ایل کے ری اسٹارٹ کی تاریخ 17 جون مقرر ہوئی، ٹاپ 20 کلبز نے متفقہ طور پر کھیل کی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کھلاڑیوں،آفیشلز اور کلب اسٹاف کے باقاعدگی کے ساتھ ٹیسٹ ہوں گے، ہفتے میں 2 بار ٹیسٹنگ کا عمل شروع ہوا، اس دوران کئی افراد کے مثبت نتائج بھی آئے اور انھیں سیلف آئسولیشن اختیار کرنا پڑی مگر اس کے باوجود یہ چیز لیگ کے دوبارہ آغاز کی راہ میں حائل نہیں ہوئی اور آخر کار 17 جون کو مانچسٹر سٹی اور آرسنل جبکہ آسٹن ولا اور شیفلڈ یونائیٹڈ کے درمیان میچز سے مقابلوں کا آغاز ہوا۔
لیور پول نے واپسی پر بھی بہتر کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور سیزن ختم ہونے سے کہیں قبل مانچسٹر سٹی کو ٹائٹل سے محروم کردیا، آخری اطلاعات تک اس نے 34 میچز میں سے 30 جیت کر 92 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر قبضہ پکا کیا ہوا تھا، اس کی نگاہیں اب مانچسٹر سٹی کے ایک اور اعزاز سیزن میں 100 پوائنٹس کا ریکارڈ توڑنے پر مرکوز ہیں، لیور پول کی جانب سے محمد صلاح کے بھی عمدہ کھیل کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بار مانچسٹر سٹی کی ٹیم اپنے ریکارڈ کے مقابلے میں کمزور دکھائی دی جس نے 34 میں سے 22 میچز میں کامیابی کے ساتھ 69 پوائنٹس اپنے نام کررکھے تھے۔ چیمپئنز لیگ کوالیفائنگ کی باقی 2 پوزیشنز کے لیے چیلسی، لیسٹرسٹی اور مانچسٹر یونائیٹڈ میں مقابلہ جاری ہے۔
اسپینش لالیگا
اسپینش فٹبال لیگ لالیگا کورونا وائرس کی وجہ سے 3 ماہ معطل رہنے کے بعد آخر 11 جون سے شروع ہوئی، آغاز میں بارسلونا نے ٹاپ پوزیشن پر اپنا قبضہ برقرار رکھا تاہم 2 ڈرا میچز کی وجہ سے رئیل میڈرڈ کو آگے نکلنے کا موقع میسر آیا، اب 35 میچز کے اختتام پر رئیل میڈرڈ کی ٹیم 24 فتوحات اور 80 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر موجود ہے تاہم 23 فتوحات اور 76 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن کی حامل بارسلونا بھی بدستور ٹائٹل کی دوڑ میں شامل ہے۔ تیسرے اور چوتھے نمبر پر بالترتیب ایٹلیٹکو میڈرڈ اور سویلا موجود ہیں۔
اٹالین سیری اے
اٹلی ان ممالک میں شامل ہے جہاں پر کورونا وائرس نے بہت زیادہ تباہی مچائی، ہزاروں ہلاکتوں کے بعد اٹلی کی حکومت کی جانب سے زندگی معمول پر لانے کیلیے کئی اقدامات کیے گئے، جن میں سیری اے فٹبال سیزن کا پھر سے آغاز بھی شامل تھا، انفرادی اور گروپ ٹریننگ کے بعد لالیگا کی 20 جون سے واپسی ہوئی، یووینٹس نے اپنی بالادستی بدستور قائم رکھی ہوئی ہے، 31 میچز کے اختتام تک اس نے 24 فتوحات اور 75 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن برقرار رکھی ہوئی ہے تاہم دوسرے نمبر پر موجود لیزیو بھی کسی نہ کسی طریقے سے امید کا دیا روشن رکھنے کی جستجو میں ہے جس نے 21 فتوحات سمیٹیں اور اس کے پوائنٹس کی تعداد 68 ہے، 66 پوائنٹس کی حامل ایٹلانٹا تیسرے جبکہ انٹرمیلان 65 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھی۔