پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یومِ شہدائے کشمیر منایا جارہا ہے
شہداء کے لہو کا ایک ایک قطرہ، نہ فراموش کیا جائے گا نہ ہی معاف! پاک فوج کا خصوصی پیغام
KARACHI:
کشمیر کی جدوجہدِ آزادی کے عظیم شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے دنیا بھرمیں آج یومِ شہدائے کشمیر منایا جارہا ہے۔
اس دن کی مناسبت سے پاکستان کی مسلح افواج نے بھی شہدائے کشمیر کو زبردست سلام عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹویٹ میں کہا گیا کہ یوم شہدائے کشمیر، آزادی کے لئے بہادر کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہداء کے لہو کا ایک ایک قطرہ، نہ فراموش کیا جائے گا نہ ہی معاف۔ دہائیوں سے جاری بھارتی مظالم، ناقابل تسخیر جذبے، جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہے۔ انشاء اللہ، کامیابی کشمیریوں کا مقدر ہے۔
مقبوضہ وادی آٹھ دہائیوں سے شہیدوں کے لہو کی گواہ ہے تاہم 13 جولائی 1931ء کادن کشمیریوں کی تاریخ کا وہ دن ہے۔جب سری نگر میں 22بے گناہ مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے تحریکِ آزادی کشمیر کی بنیاد رکھی تھی۔
آج کا دن جدوجہد آزادیٔ کشمیر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ تاریخ کے مطابق 13 جولائی کو کشمیر کی تحریکِ آزادی کے مرد مجاہد عبدالقدیر خان کو دیکھنے کیلئے کشمیری سری نگر جیل کے باہر جمع ہوئے تھے جہاں سے عبدالقدیر خان کو عدالت لے جایا جانا تھا۔ اس دوران نماز ظہر کا وقت ہوگیا ۔ ایک کشمیری اذان کے لیے اٹھا تو ڈوگرہ مہاراجہ کے سپاہی نے گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔یکے بعد دیگرے اکیس جانوں کا نذرانہ دے کر حریت پسندوں نے اذان مکمل کی۔
خون کی اس ہولی کے خلاف کشمیری ہر سال یوم شہداء مناتے ہیں۔ اورا اس عہدکو مزید مستحکم کرتے ہیں کہ کشمیر میں آخری مسلمان کے آخری قطرہ خون تک آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔
کشمیر کی جدوجہدِ آزادی کے عظیم شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے دنیا بھرمیں آج یومِ شہدائے کشمیر منایا جارہا ہے۔
اس دن کی مناسبت سے پاکستان کی مسلح افواج نے بھی شہدائے کشمیر کو زبردست سلام عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹویٹ میں کہا گیا کہ یوم شہدائے کشمیر، آزادی کے لئے بہادر کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہداء کے لہو کا ایک ایک قطرہ، نہ فراموش کیا جائے گا نہ ہی معاف۔ دہائیوں سے جاری بھارتی مظالم، ناقابل تسخیر جذبے، جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہے۔ انشاء اللہ، کامیابی کشمیریوں کا مقدر ہے۔
مقبوضہ وادی آٹھ دہائیوں سے شہیدوں کے لہو کی گواہ ہے تاہم 13 جولائی 1931ء کادن کشمیریوں کی تاریخ کا وہ دن ہے۔جب سری نگر میں 22بے گناہ مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے تحریکِ آزادی کشمیر کی بنیاد رکھی تھی۔
آج کا دن جدوجہد آزادیٔ کشمیر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ تاریخ کے مطابق 13 جولائی کو کشمیر کی تحریکِ آزادی کے مرد مجاہد عبدالقدیر خان کو دیکھنے کیلئے کشمیری سری نگر جیل کے باہر جمع ہوئے تھے جہاں سے عبدالقدیر خان کو عدالت لے جایا جانا تھا۔ اس دوران نماز ظہر کا وقت ہوگیا ۔ ایک کشمیری اذان کے لیے اٹھا تو ڈوگرہ مہاراجہ کے سپاہی نے گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔یکے بعد دیگرے اکیس جانوں کا نذرانہ دے کر حریت پسندوں نے اذان مکمل کی۔
خون کی اس ہولی کے خلاف کشمیری ہر سال یوم شہداء مناتے ہیں۔ اورا اس عہدکو مزید مستحکم کرتے ہیں کہ کشمیر میں آخری مسلمان کے آخری قطرہ خون تک آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔