عید الاضحیٰ 31 جولائی بروز جمعہ ہوگی فواد چوہدری
21 جولائی کو چاند کراچی اور ارد گرد علاقوں میں دوربین اور کئی علاقوں میں آنکھوں سے دیکھا جا سکے گا، فواد چوہدری
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی وزارت کے کیلنڈر کے تحت عیدالاضحیٰ 31 جولائی 2020 بروز جمعہ کو ہوگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے دعویٰ کیا ہے 21 جولائی کو ذی الحج کا چاند کراچی اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں دوربین سے واضح طور پر اور کئی علاقوں میں خالی آنکھ سے بھی دیکھا جا سکے گا اور اس طرح عید الاضحیٰ 31 جولائی بروز جمعہ ہوگی۔ چاند کی درست لوکیشن معلوم کرنے کے لیے 'رویت' ایپ بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
دریں اثنا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں ٹڈی دل کیخلاف ڈرونز کے استعمال کیلئے ایم او یو سائن کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا صوبوں سے کہوں گا کہ تھوڑا بجٹ سائنس و ٹیکنالوجی پر لگا دیں صوبے اگر چاہیں تو ان کے ساتھ مل کر آبزرویٹریز قائم کر دیں گے جو چاند دیکھنے کے کام آئیں گے اور امید ہے ہم رویت حلال کمیٹی کا کام مزید کم کر دیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جب پاکستان میں کورونا آیا تو کوئی ایک چیز بھی ہم نہیں بنا رہے تھے آج ہم پاکستان میں وینٹی لیٹرز بنا رہے ہیں اور پاکستان میں ہی پی پی ایز اور این 95 ماسک تیار کیے جا رہے ہیں جب کہ آج 3 مزید کمپنیوں کو وینٹی لیٹرز بنانے کی اجازت دیدی جائے گی۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ 3 کمپنیوں کو اجازت ملنے سے وینٹی لیٹر بنانے والی چار کمپنیاں ہوجائیں گی جس کے باعث ہم وینٹی لیٹرز برآمد کرنے کے قابل ہو جائیں گے آج ہم نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں یہ ڈرونز ہم این ڈی ایم اے کو ٹڈی دل کیخلاف اسپرے کیلئے دیں گے ڈرونز کا استعمال زراعت میں شروع کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے دعویٰ کیا ہے 21 جولائی کو ذی الحج کا چاند کراچی اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں دوربین سے واضح طور پر اور کئی علاقوں میں خالی آنکھ سے بھی دیکھا جا سکے گا اور اس طرح عید الاضحیٰ 31 جولائی بروز جمعہ ہوگی۔ چاند کی درست لوکیشن معلوم کرنے کے لیے 'رویت' ایپ بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
دریں اثنا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں ٹڈی دل کیخلاف ڈرونز کے استعمال کیلئے ایم او یو سائن کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا صوبوں سے کہوں گا کہ تھوڑا بجٹ سائنس و ٹیکنالوجی پر لگا دیں صوبے اگر چاہیں تو ان کے ساتھ مل کر آبزرویٹریز قائم کر دیں گے جو چاند دیکھنے کے کام آئیں گے اور امید ہے ہم رویت حلال کمیٹی کا کام مزید کم کر دیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جب پاکستان میں کورونا آیا تو کوئی ایک چیز بھی ہم نہیں بنا رہے تھے آج ہم پاکستان میں وینٹی لیٹرز بنا رہے ہیں اور پاکستان میں ہی پی پی ایز اور این 95 ماسک تیار کیے جا رہے ہیں جب کہ آج 3 مزید کمپنیوں کو وینٹی لیٹرز بنانے کی اجازت دیدی جائے گی۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ 3 کمپنیوں کو اجازت ملنے سے وینٹی لیٹر بنانے والی چار کمپنیاں ہوجائیں گی جس کے باعث ہم وینٹی لیٹرز برآمد کرنے کے قابل ہو جائیں گے آج ہم نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں یہ ڈرونز ہم این ڈی ایم اے کو ٹڈی دل کیخلاف اسپرے کیلئے دیں گے ڈرونز کا استعمال زراعت میں شروع کر رہے ہیں۔