آئل ٹینکرز کا ملک بھر میں تیل کی ترسیل بند کرنے کا اعلان
مطالبات نہ مانے تو غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر آئل کی سپلائی معطل کردیں گے، آئل ٹرانسپورٹرز
آئل ٹینکرز اور کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے جمعرات سے ملک بھر میں تیل کی ترسیل بند کرنے کے ساتھ غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کردیا۔
آل پاکستان آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین میر شمس شاہوانی اور آئل ٹینکر کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر عبیداللہ آفریدی نے شیریں جناح کالونی میں مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران ملک بھر میں سپلائی بحال رکھی، حکومت ہمارے جائز مطالبات منظور کرے، 24 گھنٹوں میں مطالبات منظور کرنے کی حکومت کو ڈیڈ لائن دے دی ہے انکم ٹیکس میں اضافہ کسی صورت منظور نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی سروس اور ٹول ٹیکسز کو فی الفور ختم کیا جائے، یکم نومبر 2019ء سے اب تک کرایوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا، ان میں اضافہ کیا جائے، نہ ماننے کی صورت میں غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر سپلائی معطل کردیں گے۔
کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا صورتحال میں انکم ٹیکس کو 3 فیصد کردیا ہے، یکم جولائی 2020ء سے لگائے گئے ٹول ٹیکس کو واپس لیا جائے۔
کنٹریکٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ وائٹ آئل پائپ لائن کے آنے کے بعد ہمیں اس میں سرمایہ کاری سمیت کاروبار کی اجازت دی جائے، کمرشل لوڈنگ کو فی الفور بند کیا جائے، پرانے طرز کی گاڑیوں کے حوالے سے پالیسی واضح کی جائے۔
آل پاکستان آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین میر شمس شاہوانی اور آئل ٹینکر کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر عبیداللہ آفریدی نے شیریں جناح کالونی میں مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران ملک بھر میں سپلائی بحال رکھی، حکومت ہمارے جائز مطالبات منظور کرے، 24 گھنٹوں میں مطالبات منظور کرنے کی حکومت کو ڈیڈ لائن دے دی ہے انکم ٹیکس میں اضافہ کسی صورت منظور نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی سروس اور ٹول ٹیکسز کو فی الفور ختم کیا جائے، یکم نومبر 2019ء سے اب تک کرایوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا، ان میں اضافہ کیا جائے، نہ ماننے کی صورت میں غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر سپلائی معطل کردیں گے۔
کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا صورتحال میں انکم ٹیکس کو 3 فیصد کردیا ہے، یکم جولائی 2020ء سے لگائے گئے ٹول ٹیکس کو واپس لیا جائے۔
کنٹریکٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ وائٹ آئل پائپ لائن کے آنے کے بعد ہمیں اس میں سرمایہ کاری سمیت کاروبار کی اجازت دی جائے، کمرشل لوڈنگ کو فی الفور بند کیا جائے، پرانے طرز کی گاڑیوں کے حوالے سے پالیسی واضح کی جائے۔