کراچی حصص مارکیٹ مندی کا شکار 120 پوائنٹس گرگئے
کے ایس ای 30 انڈیکس80.20 پوائنٹس کی کمی سے 18639.79 اور کے ایم آئی30 انڈیکس186.62 پوائنٹس کی کمی سے41557.68 ہوگیا
نیٹو سپلائی کی بندش پر امریکا کی پاکستان کیلیے امداد بند کرنے کی دھمکی اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کا شکار ہوگئی جس سے انڈیکس کی 24900 کی حد گرگئی اور سرمایہ کاروں کے34 ارب 26 کروڑ23 لاکھ18 ہزار716 روپے ڈوب گئے۔
ایک موقع پر 25000 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن پرافٹ ٹیکنگ نے تیزی کومندی میں تبدیل کردیا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر48 لاکھ61 ہزار47 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے20 لاکھ 53 ہزار826 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں21 لاکھ51 ہزار107 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے6 لاکھ56 ہزار114 ڈالر کا انخلا کیا گیا جو مارکیٹ میں مندی کا سبب بنا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 120.21 پوائنٹس کی کمی سے24878.68 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس80.20 پوائنٹس کی کمی سے 18639.79 اور کے ایم آئی30 انڈیکس186.62 پوائنٹس کی کمی سے41557.68 ہوگیا جبکہ کاروباری حجم پیر کی نسبت17.21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 17 کروڑ 75 لاکھ32 ہزار870 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ355 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں139 کے بھائو میں اضافہ، 192 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایک موقع پر 25000 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن پرافٹ ٹیکنگ نے تیزی کومندی میں تبدیل کردیا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر48 لاکھ61 ہزار47 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے20 لاکھ 53 ہزار826 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں21 لاکھ51 ہزار107 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے6 لاکھ56 ہزار114 ڈالر کا انخلا کیا گیا جو مارکیٹ میں مندی کا سبب بنا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 120.21 پوائنٹس کی کمی سے24878.68 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس80.20 پوائنٹس کی کمی سے 18639.79 اور کے ایم آئی30 انڈیکس186.62 پوائنٹس کی کمی سے41557.68 ہوگیا جبکہ کاروباری حجم پیر کی نسبت17.21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 17 کروڑ 75 لاکھ32 ہزار870 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ355 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں139 کے بھائو میں اضافہ، 192 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔