اولڈ سٹی ایریا بارشوں سے صورتحال تباہ کن ہونے کا خدشہ
اولڈ سٹی ایریا بارشوں سے صورتحال تباہ کن ہونے کا خدشہ
برسات کے موسم میں اولڈ سٹی ایریا میں ایک مرتبہ پھر تباہ کن صورتحال ہونے کاخدشہ ہے کیونکہ تاحال بارش سے بچائو کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے گئے ہیں، علاقے میں پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد کم ہونے اور نالوں کی مکمل طور پر صفائی نہ ہونے سے بارشوں کی صورت میں متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو سکتا ہے، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ محکموں کوشہرکے نالوں خصوصاً اولڈ سٹی ایریامیں واقع قدیم علاقوں سے گزرنے والے نالوں کی صفائی کاکام جلد ازجلد مکمل کرلیناچاہیے تاکہ گذشتہ سال کی طرح شہرکے مرکزی علاقوں میں بڑے پیمانے پرتباہی نہ پھیلے
یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی اولڈ سٹی ایریامیں نالوںکی صفائی نہ ہونے،پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد کم ہونے اور برنس روڈ کانالہ توڑنے کی وجہ سے تباہ کن صورتحال پیش آئی تھی اوربرنس روڈ، پاکستان چوک،حقانی چوک،محمد بن قاسم روڈ ،فریئرروڈ ،بوہرہ پیر،لائٹ ہاؤس ، آرٹس کونسل نیشنل میوزیم سمیت مختلف علاقوںمیں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا تھا، یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ڈسٹرکٹ سائوتھ سطح سمند رسے 7 فٹ نیچے ہے جس کی وجہ سے سیوریج اور برساتی پانی پمپنگ کے ذریعے سمندر تک پہنچانا پڑتا ہے، تفصیلات کے مطابق اولڈ سٹی ایریا میں بارشوں سے بچائو کیلیے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں
جس کے باعث برسات کے موسم میں علاقے کی صورتحال ایک بار پھر تباہ کن ہونے کا خدشہ ہے، اولڈ سٹی ایریا میں چھوٹے اوربڑے نالوںکی تعداد 35 کے لگ بھگ ہے جبکہ پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد 5 ہے، اولڈ سٹی ایریا کے گنجان آباد ہونے کی وجہ سے یہاں12سے15پمپنگ اسٹیشنوں کی ضرورت ہے تاکہ تباہ کن صورتحال سے نمٹاجاسکے، اُردو بازار ،پاکستان چوک ،آئی آئی چند ریگرروڈاورشاہین کمپلیکس کے علاقوں میںنئے پمپنگ اسٹیشن قائم کیے جانے چاہئیں،متعلقہ انتظامیہ کاکہنا ہے کہ اولڈ سٹی ایریا میں اُردو بازار ،جوبلی مارکیٹ سمیت بعض نالوں پرمارکیٹیں اورتجاویزات قائم ہیں جس کی وجہ سے نالوں کی صفائی میں مشکلات پیش آتی ہیں
لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ اولڈ سٹی ایریا میں سیوریج کی نئی لائنیں ڈالیں جائیں،پمپنگ اسٹیشن کی تعداد میں اضافہ کیاجائے تاکہ بارش کی نکاسی کاکام ہوسکے،اولڈ سٹی ایریا میں گٹراُبلنے کی شکایات عام ہیں جس کی ایک بڑی وجہ نالوں کی صفائی کانہ ہوناہے،اولڈ سٹی ایریاکاایک بڑالمیہ یہ ہے کہ بیشتر نالوں پر تجاوزات کے علاوہ مارکیٹیں اورکچراکنڈیاں بھی قائم ہیں جس کی وجہ سے نالوں کی صفائی میں مشکلات پیش آتی ہیں،
یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی اولڈ سٹی ایریامیں نالوںکی صفائی نہ ہونے،پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد کم ہونے اور برنس روڈ کانالہ توڑنے کی وجہ سے تباہ کن صورتحال پیش آئی تھی اوربرنس روڈ، پاکستان چوک،حقانی چوک،محمد بن قاسم روڈ ،فریئرروڈ ،بوہرہ پیر،لائٹ ہاؤس ، آرٹس کونسل نیشنل میوزیم سمیت مختلف علاقوںمیں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا تھا، یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ڈسٹرکٹ سائوتھ سطح سمند رسے 7 فٹ نیچے ہے جس کی وجہ سے سیوریج اور برساتی پانی پمپنگ کے ذریعے سمندر تک پہنچانا پڑتا ہے، تفصیلات کے مطابق اولڈ سٹی ایریا میں بارشوں سے بچائو کیلیے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں
جس کے باعث برسات کے موسم میں علاقے کی صورتحال ایک بار پھر تباہ کن ہونے کا خدشہ ہے، اولڈ سٹی ایریا میں چھوٹے اوربڑے نالوںکی تعداد 35 کے لگ بھگ ہے جبکہ پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد 5 ہے، اولڈ سٹی ایریا کے گنجان آباد ہونے کی وجہ سے یہاں12سے15پمپنگ اسٹیشنوں کی ضرورت ہے تاکہ تباہ کن صورتحال سے نمٹاجاسکے، اُردو بازار ،پاکستان چوک ،آئی آئی چند ریگرروڈاورشاہین کمپلیکس کے علاقوں میںنئے پمپنگ اسٹیشن قائم کیے جانے چاہئیں،متعلقہ انتظامیہ کاکہنا ہے کہ اولڈ سٹی ایریا میں اُردو بازار ،جوبلی مارکیٹ سمیت بعض نالوں پرمارکیٹیں اورتجاویزات قائم ہیں جس کی وجہ سے نالوں کی صفائی میں مشکلات پیش آتی ہیں
لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ اولڈ سٹی ایریا میں سیوریج کی نئی لائنیں ڈالیں جائیں،پمپنگ اسٹیشن کی تعداد میں اضافہ کیاجائے تاکہ بارش کی نکاسی کاکام ہوسکے،اولڈ سٹی ایریا میں گٹراُبلنے کی شکایات عام ہیں جس کی ایک بڑی وجہ نالوں کی صفائی کانہ ہوناہے،اولڈ سٹی ایریاکاایک بڑالمیہ یہ ہے کہ بیشتر نالوں پر تجاوزات کے علاوہ مارکیٹیں اورکچراکنڈیاں بھی قائم ہیں جس کی وجہ سے نالوں کی صفائی میں مشکلات پیش آتی ہیں،