تعلیمی ایڈہاک ازم سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا چارج ذاکر حسین کے حوالے
ذاکراسپیشل سیکریٹری اورگریڈ19 کے افسر ہیں، چیئرمین بورڈکی اسامی 20 گریڈ کی ہے،بک بورڈ میں کام کا تجربہ نہیں
KARACHI:
محکمہ تعلیم نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو ایڈہاک ازم کی بنیاد پرچلانے کیلیے مستقل چیئرمین کے بجائے سابق وزیر تعلیم عرفان اللہ مروت کے پرائیویٹ سیکریٹری اور محکمہ تعلیم کے موجودہ اسپیشل سیکریٹری کو چیئرمین کے عہدے کا اضافی چارج دیدیا ہے۔
ذاکر حسین شاہ کوچیئرمین بورڈ کا اضافی چارج دیے جانے کی سفارش وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کی تھی ، واضح رہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کی اسامی گریڈ 20 کی ہے جبکہ ذاکرحسین شاہ گریڈ 19کے افسر ہیں ان کے پاس پہلے ہی 20 گریڈ کی اسپیشل سیکریٹری کی اسامی کا چارج موجود ہے ماضی میں سابق وزیرتعلیم عرفان اللہ مروت کے دور میں انھیں پرائیویٹ سیکریٹری مقررکیا گیا تھا تو ان کے دور میں اہم اسامیوں پر سفارشی اورمنظور نظر افراد کی تعیناتی کا چرچا رہا تھا تاہم عرفان اللہ خان مروت کے جانے کے بعد انھیں محکمہ تعلیم سے ہٹادیا گیا تھا بعدازاں انھیں گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیر تعلیم پیر مظہرالحق کے دور میں دوبارہ محکمہ تعلیم میں ایڈیشنل سیکریٹری مقررکیا گیا، ذاکر شاہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو اور وزیر تعلیم نثارکھوڑوکے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں انھیں ٹیکسٹ بک بورڈ میں کام کا تجربہ نہیں ہے ایک ناتجربہ کار افسرکو ایسے وقت میں چیئرمین بورڈکے عہدے کاچارج دیا گیا ہے جب کتب کی چھپائی کے لیے ٹینڈر جاری ہونے والے ہیں۔
محکمہ تعلیم نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو ایڈہاک ازم کی بنیاد پرچلانے کیلیے مستقل چیئرمین کے بجائے سابق وزیر تعلیم عرفان اللہ مروت کے پرائیویٹ سیکریٹری اور محکمہ تعلیم کے موجودہ اسپیشل سیکریٹری کو چیئرمین کے عہدے کا اضافی چارج دیدیا ہے۔
ذاکر حسین شاہ کوچیئرمین بورڈ کا اضافی چارج دیے جانے کی سفارش وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کی تھی ، واضح رہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کی اسامی گریڈ 20 کی ہے جبکہ ذاکرحسین شاہ گریڈ 19کے افسر ہیں ان کے پاس پہلے ہی 20 گریڈ کی اسپیشل سیکریٹری کی اسامی کا چارج موجود ہے ماضی میں سابق وزیرتعلیم عرفان اللہ مروت کے دور میں انھیں پرائیویٹ سیکریٹری مقررکیا گیا تھا تو ان کے دور میں اہم اسامیوں پر سفارشی اورمنظور نظر افراد کی تعیناتی کا چرچا رہا تھا تاہم عرفان اللہ خان مروت کے جانے کے بعد انھیں محکمہ تعلیم سے ہٹادیا گیا تھا بعدازاں انھیں گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیر تعلیم پیر مظہرالحق کے دور میں دوبارہ محکمہ تعلیم میں ایڈیشنل سیکریٹری مقررکیا گیا، ذاکر شاہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو اور وزیر تعلیم نثارکھوڑوکے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں انھیں ٹیکسٹ بک بورڈ میں کام کا تجربہ نہیں ہے ایک ناتجربہ کار افسرکو ایسے وقت میں چیئرمین بورڈکے عہدے کاچارج دیا گیا ہے جب کتب کی چھپائی کے لیے ٹینڈر جاری ہونے والے ہیں۔