چیف جسٹس آرمی ہاؤس سے نکلے تو برطرفی کا پتہ چلا تھا

دن ساڑھے 11 سے شام ساڑھے 5 بجے تک چیف جسٹس کو آرمی ہاؤس میں بٹھایا گیا۔


Wajid Hameed December 11, 2013
دن ساڑھے 11 سے شام ساڑھے 5 بجے تک چیف جسٹس کو آرمی ہاؤس میں بٹھایا گیا۔ فوٹو: فائل

9 مارچ 2007 کو چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کوغیرفعال کرکے ریفرنس بھیجنے کے موقع پرآرمی ہاؤس سے واپسی پر حساس اداروں کے اہلکاروں نے چیف جسٹس ہائوس کے بجائے کسی خفیہ مقام کی طرف لے جانے پر مجبورکیا حتیٰ کہ جب کشمیرروڈ پرجیسمین گارڈن کے گیٹ پرپہنچے توایک سرکاری گاڑی کوسڑک کے درمیان کھڑا کر کے کہا گیا کہ آپ چیف جسٹس ہائوس نہیں جاسکتے۔

یہ انکشافات چیف جسٹس کے پہلے پروٹوکول افسرچوہدری عبد الحمید نے جنرل(ر) مشرف کی جانب سے انھیں آرمی ہائوس بلانے اور وہاں پیش آنے والے واقعات کی تفصیل بتائے ہوئے کیے ہیں۔ چوہدری عبدالمجیدان دنوں چیف جسٹس کے ساتھ پی ایس ہیں۔ انھوںنے بتایاکہ چیف جسٹس کومعزول کرنے کے بعد ہمیں حراست میںلے کرکہا گیاکہ سرکاری نوکرجب نکال دیاجاتا ہے توواپس نہیںآتا، جوحلف نامہ ہم دیتے ہیںاس پردستخط کردیں۔ دن ساڑھے11بجے سے شام ساڑھے5بجے تک چیف جسٹس کوآرمی ہائوس میںبٹھاکر رکھاگیا اورانھیں یہ پتہ نہیں چلنے دیاگیا کہ باہرکیا ہورہا ہے۔ چیف جسٹس کاڈرائیورگاڑی میںریڈیوکے ذریعے سن چکاتھا کہ انھیں ہٹاکر جسٹس جاوید اقبال کوحلف کے لیے بلایاگیا ہے۔ جب وہ مجھے بتانے آیاتو اسے روک کرمجھے ایک کمرے میںبند کردیا گیااور چیف جسٹس کوکچھ بتانے سے روک دیاگیا۔ اس دوران گاڑی سے جھنڈااتار دیا گیا۔ جب شام کوچیف جسٹس باہرنکلے توہٹانے کاپتہ چلا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں