امریکی دھمکی ملکی اورعالمی سطح پر رائے عامہ ہموار کرنیکا فیصلہ

سفارتکاروں کو متحرک کیا جائیگا، مغربی سفارتکاروں کو باخبر رکھنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع

سفارتکاروں کو متحرک کیا جائیگا، مغربی سفارتکاروں کو باخبر رکھنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع۔ فوٹو رائٹرز/فائل

ڈرون حملے روکے جانے کی حکومتی خواہش کے جواب میں امریکی سردرویے اورنیٹوسپلائی بحال نہ کرنیکی صورت میں امریکی امدادبندکرنیکی دھمکی آمیزرویے کے پیش نظرحکومت پاکستان نے قومی سطح پر ڈرون مخالف دباؤ بڑھانے اوربین الاقوامی و سفارتی سطح پرزیادہ متحرک کردار اداکرتے ہوئے اقوام متحدہ کواپنے موقف سے زیادہ فعالیت کے ساتھ آگاہ کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔


گزشتہ روز امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے مختصردورہ اسلام آباد کے دوران وزیراعظم نوازشریف اورانکے رفقائے کارسے تبادلہ خیال میںغیرہمدردانہ رویہ اپنائے رکھا۔وزیراعظم نواز شریف نے ڈرون حملو ںکے منفی اثرات کاذکرکرتے ہوئے ڈرون حملے بند کرنے کی ضرورت پرزوردیا توامریکی وزیردفاع نے کسی بھی قسم کی یقین دہانی کرانے سے اجتناب کرتے ہوئے غیرمعمولی سردمہری کامظاہرہ کیاجبکہ طورخم بارڈرسے نیٹوسپلائی روکنے کے معاملے پراپنی بھرپورناراضگی کااظہارکیااوردھمکی دی اگرنیٹوسپلائی بحال نہ کی گئی تو پاکستان کو دی جانیوالی امریکی بندکردی جائیگی۔ وزیراعظم اور انکی ٹیم نے چک ہیگل کا لب ولہجہ بھانپتے ہوئے ابتدائی مشاورت کے بعدفیصلہ کیا کہ ملکی سطح پرقومی سوچ اجاگر کرنے کیلیے مزیدفعالیت کا مظاہرہ کیاجائے اور دیگرسیاسی جماعتوں کے ذریعے بھی نیٹوسپلائی اور ڈرون حملوں کے معاملے پر رائے عامہ ہموارکی جائے۔
Load Next Story