پاکستان کے ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات بڑھ گئے

سی اے اے نے ملک کے ایئرپورٹس پر پرندوں کو بھگانے کیلئے جدید آلات نصب نہیں کیے، ترجمان پی آئی اے

7 ماہ میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 22 واقعات رپورٹ . فوٹو : فائل

پاکستان کے ایئرپورٹس پر 7 ماہ کے دوران طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 22 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

پاکستان کے ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات بڑھ گئے ہیں اور 7 ماہ کے دوران طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔

ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے ہیں اور کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔


ذرائع کے مطابق 7 ماہ کے دوران پی آئی اے کے 22 سے زائد طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے اور جنوری2020 سے جون میں طیارے سے پرندے ٹکرانے کے 12 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ جولائی میں 19 دنوں کے دوران جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے ایک سال میں مجموعی طور پر 18طیارے بری طرح متاثر ہوئےہیں جن میں بوئنگ 777 اور ایئربس 320 شامل ہیں، پی آئی اے کو طیارے سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات سے پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا جب کہ سی اے اے نے ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پر پرندوں کو بھگانے کے لئے جدید آلات نصب نہیں کیے، پی آئی اے نے پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سی اے اے کو اپنی تشویش اور خدشات سے مسلسل آگاہ کیا ہے۔
Load Next Story