کراچی سے را ایجنٹوں کو فنڈز پہنچانے والا ایک اور ملزم گرفتار
ملزم جنید کے دیگر ساتھی دبئی سے حوالہ ہنڈی کا سسٹم چلا رہے ہیں، ایف آئی اے
ایف آئی اے نے حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے 'را' کے ایجنٹوں کو فنڈز پہنچانے واے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کراچی میں ایک اور کارروائی کرتے ہوئے حوالہ اور ہنڈی کے دھندے سے منسلک بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک کے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم جنید کو بہادرآباد میں دھوراجی کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم مقامی منی ایکسچینج کمپنی کا مینیجر ہے جو حوالہ ہنڈی کے عالمی نیٹ ورک سے منسلک ہے۔ ملزم جنید کے قبضے سے لیپ ٹاپ یو ایس بی اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے، ملزم جنید چند دن پہلے کراچی سے ہی گرفتار کیے گئے حوالہ ہنڈی اور دہشت گردوں کو رقم فراہم کرنے والے خفیہ نیٹ ورک سے ملا ہوا تھا۔ ملزم جنید کے دیگر ساتھی دبئی میں بیٹھ کر حوالہ ہنڈی کا سسٹم چلا رہے ہیں، گروپ کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سلیپر سیلز کو کراچی میں رقم فراہم کی جا رہی تھی، یہ رقم دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، دیگر آلات اور ہتھیاروں کی خریداری میں استعمال ہوتی تھی، بھارت سے محمود صدیقی گروپ بذریعہ ای میل کراچی میں "را" ملزمان کو ٹاسک دیتا ہے، آئی پی کے مطابق زیادہ تر ای میلز نئی دہلی سے بھیجی جاتی ہیں، ایک کوڈ ورڈ آئی ڈی بھیجی جاتی ہے جسے بتا کر رقم وصول کی جاتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کراچی میں ایک اور کارروائی کرتے ہوئے حوالہ اور ہنڈی کے دھندے سے منسلک بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک کے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم جنید کو بہادرآباد میں دھوراجی کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم مقامی منی ایکسچینج کمپنی کا مینیجر ہے جو حوالہ ہنڈی کے عالمی نیٹ ورک سے منسلک ہے۔ ملزم جنید کے قبضے سے لیپ ٹاپ یو ایس بی اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے، ملزم جنید چند دن پہلے کراچی سے ہی گرفتار کیے گئے حوالہ ہنڈی اور دہشت گردوں کو رقم فراہم کرنے والے خفیہ نیٹ ورک سے ملا ہوا تھا۔ ملزم جنید کے دیگر ساتھی دبئی میں بیٹھ کر حوالہ ہنڈی کا سسٹم چلا رہے ہیں، گروپ کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سلیپر سیلز کو کراچی میں رقم فراہم کی جا رہی تھی، یہ رقم دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، دیگر آلات اور ہتھیاروں کی خریداری میں استعمال ہوتی تھی، بھارت سے محمود صدیقی گروپ بذریعہ ای میل کراچی میں "را" ملزمان کو ٹاسک دیتا ہے، آئی پی کے مطابق زیادہ تر ای میلز نئی دہلی سے بھیجی جاتی ہیں، ایک کوڈ ورڈ آئی ڈی بھیجی جاتی ہے جسے بتا کر رقم وصول کی جاتی ہے۔