امریکا نے یغور مسلمانوں سے جبری مشقت لینے والی چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں

ان کمپنیوں میں یغور مسلمانوں کو بیگار کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، امریکی وزارت خارجہ


ویب ڈیسک July 21, 2020
امریکا نے سنکیانگ میں انساںی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گزشتہ برس بھی 28 امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں، فوٹو : اے ایف پی

امریکا نے یغور مسلمانوں سے جبری مشقت لینے پر چین کی 11 کمپنیوں پر اقتصادی پابندیاں کردی ہیں جس کے بعد یہ کمپنیاں امریکی ٹیکنالوجی نہیں خرید سکیں گی۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ نے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 11 چینی کمپنیوں پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے تحت یہ کمپنیاں امریکی ٹیکنالوجی اور دیگر سامان نہیں خرید سکیں گی۔

سی سی این نے وزارت خارجہ سے جاری کمپنیوں کی فہرست حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ان کمپنیوں میں بائیو ٹیک کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ یہ اقدام چینی کمپنیوں کی جانب سے یغور اور دیگر مسلم اقلیتوں سے جبری مزدوری کرانے کے الزامات سامنے آنے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

سی این این نے آسٹریلین اسٹریٹیجک پالیسی انسٹیٹیوٹ کی گزشتہ ماہ شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ کن امریکی کمپنیوں کو چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے سے روکا گیا ہے تاہم جن چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں وہ کمپنیاں بھی شامل ہیں جن کے ساتھ ایپل اور کلوین اینڈ نائیک جیسی بڑی امریکی کمپنیاں کام کرتی ہیں۔

آسٹریلوی انسٹیٹیوٹ کی اسی رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ یغور اور دیگر مسلمان اقلیتوں سے جبری مشقت لینے کے اعداد و شمار جمع کرنا کٹھن کام ہے تاہم محتاط اندازے کے تحت صرف ٹیکنالوجی کے 83 معروف عالمی برانڈز میں مسلم اقلیتوں کو بیگار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں جب امریکا نے چینی کمپنیوں پر سنکیانگ میں ہونے والے مظالم کے تناظر میں پابندیاں عائد کی ہوں بلکہ گزشتہ برس اکتوبر میں 28 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں جب کہ چین اور امریکا کے درمیان اقتصادی تناؤ میں دو ماہ میں شدت آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں