وفاقی کابینہ ٹی وی فیس میں اضافہ موخر 2 سالہ حکومتی کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ

110 پرائیویٹ چینلز کا کل بجٹ 38 ارب، اکیلے پی ٹی وی کو 22 ارب کیوں چاہئیں؟ وزرا کا اعتراض


وزیر اعظم کا میڈیا بقایا جات دو، تین ہفتوں میں ادا کرنے کا حکم۔ فوٹو : فائل

وفاقی کابینہ نے بعض وزرا کی جانب سے اعتراضات سامنے آنے پرپی ٹی وی لائسنس فیس 35 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کی تجویز پر فیصلہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔

وفاقی وزراء فیصل واوڈا،مراد سعید اور فواد چوہدری نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ عوام کو اعتماد میں لئے بغیر ایسے فیصلے درست نہیں، فیصلے سے قبل عوام کو بتایا جائے سرکاری ٹی وی پر14ارب کاخسارہ ہے۔ کابینہ قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر اس طرح کا ٹیکس یا لیوی عائد نہیں کر سکتی، پی ٹی وی دو سال سے اپنا بزنس پلان بھی نہیں دے سکا، بورڈ کے چیئرمین ممبران کو ربڑ سٹمپ بنا کر پی ٹی وی چلا رہے ہیں۔ 110 پرائیویٹ چینلز کا کل بجٹ 38 ارب ہے، اکیلے پی ٹی وی کے لیے 22 ارب کیوں چاہیئں ؟

وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کے روز وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں پی ٹی آئی حکومت کی دو سالہ کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ حکومتی کارکردگی میں قومی پالیسیوں، خارجہ امور پر کامیابی عوام کے سامنے رکھی جائے گی۔ وفاقی وزراء نے حکومتی میڈیا ٹیم کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیم کیوں حکومت کے بیانیہ کو تقویت نہیں دے پا رہی؟ مختلف ڈیموں پر تعمیر کا آغاز بھی غیر معمولی کامیابی تھی، ایسا لگتا ہے حکومتی ترجمانوں کی توجہ حکومتی بیانیے سے زیادہ اپنی ذات پر ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے فیصل واوڈا کی رائے سے اتفاق کیا اورکہا کہ نان ایشوز کو ایشوز بنانے سے حکومتی بیانیہ کمزور ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے اجلاس میں میڈیا کے بقایاجات ادا نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے واجبات فوری طورپر دو سے تین ہفتوں میں ادا کرنے کاحکم دیا۔کابینہ نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام کے لئے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء میں مجوزہ ترامیم، ضابطہ فوجداری قوانین میں ترامیم، سنگل ٹریژری بینک اکاؤنٹ کے قواعد میں تبدیلی اور نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی ریسپانڈ ایکٹ کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں گندم اورآٹے کی قیمتوں ،احساس پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے 4 وزارتوں کی وزارت خارجہ،آبی وسائل،وزارت ماحولیات اور وزارت سماجی تحفظ کی کارکردگی کی تعریف کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان وزارتوں نے وہ تاریخی کام کیا ہے جو پچھلے پچاس سال میں کوئی نہیں کر سکا۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا پی ٹی وی کی شاندار تاریخ ہے ،اس طرح کے ادارے عظمت کا نشان تھے لیکن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے ریاستی اداروں میں بدانتظامی اور میرٹ کے برعکس بھرتیوں سے انہیں زمین بوس کر دیا،جس ادارے کو دیکھیں اس میں یہی حال ہے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ نیب کے خلاف بات کرنے والوں نے اپنے دور حکومت میں قومی اداروں کو تباہ کر دیا ۔انہی لوگوں نے ماضی میں نیب کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کمزور پراسیکیوشن سے عدالت سے بری ہونے والے فرشتہ نہیں بن گئے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھاکہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال ایک سے دوروز میں بہتر ہو جائے گی ۔ حکومت کی کوشش ہے کہ آٹے کی قیمت زیادہ نہ ہو، طلب اور رسد کے فرق کو ختم کرنے کیلئے گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی، ذخیرہ انداوزی سماج سے دشمنی ہے لوگ ایسے عناصر کی نشاندہی کریں، گندم کی بروقت فراہمی اورترسیل میں رکاوٹ پیدانہیں ہونے دیں گے۔

وفاقی کابینہ نے وزیراعظم عمران خان کے اپنی کابینہ میں شامل معاونین کے اثاثہ ظاہر کرانے کے فیصلے کو بھی سراہا ہے وزیر اطلاعات نے یتیموں کی سہارا خاتون کے انتقال اور تربت دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔

وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اسلام آباد سے صحافی کے مبینہ اغوا ء کے معاملے کی خبر کابینہ اجلاس کے بعد ملی، اس معاملے پر فوری وزیر داخلہ سے ٹیلی فون پررابطہ کیا،ہماری کوشش ہو گی کہ مغوی صحافی کا جلد سے جلد پتہ چلایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال ایک سے 2روز میں بہتر ہو جائے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں