
ویڈیو وائرل ہونے پرریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی سہیل حبیب تاجک نے سخت نوٹس لیتے ہوئے میڈیکل کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ کروادیا۔
پولیس حکام کے مطابق صادق آباد کے علاقے ڈھوک علی اکبر کری روڈ کی رہائشی مسماتہ گلنار بی بی کا بیٹا ارسلان اور بہو بسمہ جو والدین سے الگ رہتے ہیں والدین سے ملنے کے لیے انکے گھر آئے جہاں ارسلان کی ہمشیرہ اور اسکی اہلیہ کی کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی جو بڑھ گئی اور جھگڑا شروع ہوگیا۔


اس دوران بیٹا ارسلان بھی درمیان میں کود پڑا اور اہلیہ کے ساتھ مل کر والدہ گلنار بی بی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ گھر میں کسی فرد نے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی جس کی اطلاع ملتے ہی ریجنل پولیس آفیسر سہیل حبیب تاجک اور سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے نوٹس لیکر پولیس کو فوری کارروائی کا حکم دیا۔
ایس ایچ او صادق آباد طاہر ریحان کا کہنا تھا کہ تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون گلنار بی بی کا میڈیکل کروا کر مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ ملزمان ارسلان کو گرفتار کرلیا گیا تاہم ضمانت پر ہونے کی وجہ سے چھوڑ دیا گیا۔
ایس ایچ او صادق آباد معاملہ بظاہر گھریلو تنازعے کا شاخسانہ محسوس ہوتا ہے تاہم تفتیش میں صورتحال مزید واضح ہوگی۔ دوسری جانب ایف آئی آر میں گلنار بی بی نے موقف اختیار کیا کہ بہو بسمہ اور بیٹا ارسلان آٰئے روز جھگڑا کرتے رہتے ہیں۔ گزشتہ روز بھی دونوں نے دھکے دیے اور مارپیٹ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ایس پی راول رائے مظہر اقبال کا کہنا تھا کہ رشتوں کا تقدس پامال کرنے اور والدہ پر بہیمانہ تشدد کرنے والے بیٹے اور اسکی اہلیہ کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔
والدہ پر تشدد کرنے والے ملزم ارسلان کو پولیس نے گرفتار کر لیا لیکن ملزم اور اسکی بیوی نے عدالت سے عبوری ضمانت کروالی جس پر پولیس نے اسے چھوڑ دیا۔
پولیس نے بتایا کہ عدالت نے ملزمان کو 06 اگست تک گرفتار نہ کرنے اور مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ علاوہ ازیں ملزم کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں وہ اپنے اس بدترین فعل پر اللہ تعالی اور والدہ سے معافی مانگ رہا ہے۔
content.jwplatform.com
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔