ایف بی آر نے کمرشل امپورٹرز کو بڑا ریلیف فراہم کردیا

ایف بی آر نے کمرشل امپورٹرز کو 5.5 فیصد کے بجائے 2 فیصد انکم ٹیکس ادائیگی کی اجازت دیدی

ایف بی آر نے کمرشل امپورٹرز کو 5.5 فیصد کے بجائے 2 فیصد انکم ٹیکس ادائیگی کی اجازت دیدی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمرشل امپورٹر کو ریلیف دینے کے لیے پارٹ 3 (فنشڈ گڈز) میں شامل کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو اناملیز کے باعث 5.5 فیصد کے بجائے 2 فیصد انکم ٹیکس ادائیگی کی اجازت دیدی ہے۔

پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن نے وفاقی بجٹ 2020-21 میں اناملیزکی نشاندہی کی تھی کہ کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2(خام مال) سے پارٹ3 (فنشڈ گڈز)میں منتقل کردیا گیا تھا جس کے نتیجے میں کمرشل امپورٹرز کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھ کر یکدم 5.5 فیصد ہوگئی تھی۔


پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین امین یوسف بتایا کہ انہوں نے کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کوفنشڈ گڈز کے پارٹ3 میں شامل کرنے سے متعلق اناملیز دور کرنے کے لیے ایف پی سی سی آئی سے مددطلب کی تھی جسکے بعدایک نوٹیفیکیشن کے تحت کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2(خام مال) سے پارٹ3 (فنشڈ گڈز)میں ڈالنے کامعاملہ اناملیز کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے اور کمیٹی کا فیصلہ آنے تک کمرشل امپورٹرز کو5.5فیصدکی بجائے2فیصد انکم ٹیکس ادا کرناہوگا جبکہ سیکشن81کے تحت 3.5فیصد کا پے آرڈر جمع کروانا ہوگا جو فیصلہ آنے کے بعد واپس کردیا جائے گانیز یہ پے آرڈرزکیش نہیں ہوسکیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایف بی آر کی اناملیز کمیٹی اس معاملے پر غور کرتے ہوئے کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2(خام مال) میں دوبارہ ڈالے گی اور کمرشل امپورٹرز کے لیے 2فیصد کی انکم ٹیکس شرح بحال کی جائے گی جس سے صنعتوں کو سستا خام میسر آسکے گا۔
Load Next Story