کانگریس جوہری معاہدے کی تکمیل تک ایران پر مزید پابندیاں نہ لگائےامریکی وزیرخارجہ

اگر اس وقت پابندیاں عائد کیں تو ایران کو یہ کہنے کا موقع مل جائےگا کہ امریکا نے معاہدےکا مذاق اڑایا، جان کیری


AFP December 11, 2013
ایران کے ساتھ ہونے والا معاہدہ تہران کی گزشتہ 6 ماہ کی سنجیدہ کوششوں کو جانچنے کے بعد کیا گیا، امریکی وزیر خارجہ. فوٹو: اے ایف پی/فائل

امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے آخری مرحلے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے پرتشویش ہے تاہم کانگریس کے اراکین سے درخواست ہے کہ ایران پر اس وقت نئی پابندیاں عائد نہ کی جائیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا وائٹ ہاؤس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں ایمان داری سے کہتا ہوں کہ مجھے اس چیز کا بالکل بھی اندازہ نہیں کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی پاسداری کرے گا یا نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا جا سکتا ہے تاہم اتنا ضرور بتا سکتا ہوں کہ رواں برس جینیوا میں ایران کے ساتھ ہونے والا معاہدہ تہران کی گزشتہ 6 ماہ کی سنجیدہ کوششوں کو جانچنے کے بعد کیا گیا۔

جان کیری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بغیرکچھ کھوئے ایران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کا حل نکالنے کا بہترین موقع ہے لہذٰا کانگریس کے اراکین سے درخواست ہے کہ ایران پرنئی پابندیاں عائد کرنے میں جلد بازی کے بجائے معاہدے پر عمل درآمد کے لئے کچھ وقت دیا جائے، میں یہ نہیں کھ رہا کہ ایران پر کبھی بھی پابندیاں عائد نہ کی جائیں بلکہ معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں ایران پر پہلے سے بھی زیادہ سخت پابندیاں لگائی جائیں لیکن ابھی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے کچھ وقت دیا جائے۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ابھی امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کیں تو نہ صرف پانچ بڑی عالمی طاقتیں امریکا سے ناراض ہو جائیں گی بلکہ ایران کو بھی یہ کہنے کا موقع مل جائے گا کہ امریکا نے معاہدے کا مذاق اڑایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں