مویشی منڈی ساڑھے 3 من وزنی بکروں کی جوڑی توجہ کا مرکز بن گئی

بکروں کی پروروش دودھ،دیسی گھی،میوہ جات اورگندم پر کی گئی ہے،گلابی مائل دودھیارنگ کے بکروں کی جسامت پر یقین نہیں آتا

مویشی منڈی میں فروخت کے لیے لائے جانے والے فربہ اونٹ کو مالک کو گھمارہا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

QUETTA:
سپرہائی وے مویشی منڈی میں ساڑھے 3 من کے بکروں کی فربہ جوڑی شہریوں کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔

بکروں کے مالک کا کہنا ہے کہ گلابی نسل کے ان بکروں میں سے ہر ایک کا وزن ساڑھے 3 من سے زائد ہے، بکروں کی پروروش دودھ، دیسی گھی، میوہ جات اور گندم پر کی گئی ہے، گلابی مائل دودھیا رنگ کے ان بکروں کی جسامت دیکھ کر آنکھوں پر یقین نہیں آتا، بکروں کے مالک کا کہنا ہے کہ پوری منڈی میں اس قدوقامت کے بکرے تلاش کرنے والے کو ایک لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔

بکروں کے مالک کا دعویٰ ہے کہ سپر ہائی وے مویشی منڈی ایشیا کی سب سے بڑی منڈی ہے اس لحاظ سے اس منڈی کے سب سے بڑے بکروں کو بھی ایشیا کا فخر قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا، بکروں کی اس جوڑی کی قیمت 12لاکھ روپے طلب کی جارہی ہے حیدرآباد کے بیوپاری کا کہنا ہے کہ بکروں کی اچھی قیمت ملے گی تو فوری فروخت کریں گے لیکن تاحال اس قیمت پر خریدنے والے دل والے خریداروں کا انتظار کررہے ہیں، بکروں کی طاقت اور زور کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بیک وقت دو نوجوان بھی ان بکروں کو روک نہیں سکتے۔

مویشی منڈی میں اعلیٰ نسل کے بھاری اونٹ بھی پہنچ گئے

مویشی منڈی میں ہر سال کی طرح اس سال بھی اعلیٰ نسلوں کے اونٹ فروخت کے لیے لائے گئے ہیں، بھاری بھرکم اور اونچے کوہان اور موٹی گردن والے صحت مند لاڑی نسل کے اونٹ منڈی کی شان بڑھاتے نظر آرہے ہیں وہیں صحرائے تھر میں جنگلی جڑی بوٹیوں اور نایاب درختوں کے پتے کھاکر پلنے والے چست اور متحرک اونٹ بھی منڈی میں فروخت کیے جارہے ہیں۔

منڈی میں اس سال اونٹوں کی فروخت میں کمی کا رجحان ہے جس کی وجہ قیمتوں میں اضافہ اور کورونا کے معاشی اثرات کی وجہ سے شہریوں کی قوت خرید میں کمی ہے اونٹ فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اوسط اونٹ ڈیڑھ لاکھ روپے تک فروخت کیا جارہا ہے جبکہ صحت مند اور خصوصی طور پر پالے گئے فربہ اونٹوں کی قیمت 4 سے 5 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے۔


منڈی میں رقص کرنیوالے اونٹوں کے چرچے ہونے لگے

مویشی منڈی کے اونٹ سیکشن میں رقص کرنے والے اونٹ بھی لائے گئے ہیں جن کی قیمت عام اونٹوں سے زیادہ ہے اونٹ 5 سال کی عمر میں قربانی کی عمر کو پہنچتے ہیں تاہم انھیں دو سال کی عمر سے ہی رقص کی تربیت دی جاتی ہے،ایک اونٹ کو ایک دن میں 2 سے 3 گھنٹے تربیت دی جاتی ہے اونٹ مختلف اقسام کے لوک رقص کرنے کے علاوہ ایک پیر اٹھاکر سلامی بھی دیتے ہیں یا پھر اگلی ٹانگوں پر لہک لہک کر چلتے ہیں اونٹ منڈی میں آنے والے گاہک بھی رقص کرتے اونٹوں کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔

اونٹ کی قیمت جسامت، نسل، رنگ اورکوہان کی اونچائی سے مقررہوتی ہے

اونٹ فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اونٹ کی قیمت اس کی جسامت، نسل رنگ اور کوہان کی اونچائی کے لحاظ سے مقرر کی جاتی ہے، بھورے اور خاکی رنگ کے اونٹوں کے ساتھ سفید رنگ کے اونٹ بھی منڈی میں فروخت کے لیے لائے گئے ہیں جن کی قیمت دیگر رنگوں سے زیادہ ہے، ادھر ہر سال اونٹ نحر کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اونٹ فروخت کرنے والے بھی دگنی قیمت مانگ رہے ہیں جو اونٹ گزشتہ سال نوے ہزار سے سو الاکھ روپے میں فروخت کیا گیا اس کی قیمت اب دو لاکھ روپے مانگی جارہی ہے۔

فربہ بکروں کو روزانہ شیمپو اورباڈی لوشن سے نہلایا جاتا ہے

بکروں کو یومیہ بنیاد پر نہلایا جاتا ہے اور مخصوص شیمپو اور باڈی لوشن استعمال کے جاتے ہیں تاکہ بکروں کی گلابی مائل سفید رنگت نکھری رہے، سپر ہائی وے کی بکرا منڈی کے سب سے پہلے اسٹال پر کھڑے یہ دودھیا بلند قامت بکرے دور سے ہی نظر آجاتے ہیں اور بکروں کے شوقین شہری ان کی جانب کھچے چلے آتے ہیں، بکروں کی اونچائی بھی ساڑھے چار فٹ کے لگ بھگ ہے۔
Load Next Story