ملک میں بہترقانون سازی کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں شاہ محمود قریشی
کرپشن قوانین کا مقصد کسی کو ناجائز تنگ کرنا نہیں ہے، شاہ محمود قریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملک میں بہترقانون سازی کے ذریعے کرپشن کی بیخ کُنی چاہتے ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں جبکہ قانون سازی ایک مسلمہ عمل ہے، بعض قوانین کے حوالے سے ہمارا ایک موقف ہے جبکہ اپوزیشن کا ایک دوسرا موقف ہے، ہمارے اوراپوزیشن کے درمیان نکتہ نظرکے درمیان فرق کومل بیٹھ کرطے کرنے اوربہترقانون سازی کیلئے 24 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل پا چکی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کا ایک اجلاس ہوچکا ہے جبکہ دوسرا بھی عنقریب ہوگا، ہم نے ایف اے ٹی ایف، نیشنل سیکورٹی اورنیب سے متعلقہ مسودے اپنے اپوزیشن کے دوستوں کو بھجوا دئیے ہیں، مجھے توقع ہے کہ اپوزیشن کے احباب فراخ دلی کے ساتھ ان مسودوں کو دیکھیں گے اورپھرہم مل بیٹھ کراس پرگفت وشنید کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اس ملک میں بہترقانون سازی کے ذریعے کرپشن کی بیخ کنی چاہتے ہیں، ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ کرپشن کے نام پر کسی کی عزت نہ اچھالی جائے، کرپشن قوانین کا مقصد کسی کو ناجائز تنگ کرنا نہیں ہے، لیکن وہ لوگ جنہوں نے اس ملک کو بیدردی سے لوٹا ہے انہیں کٹہرے میں لایا جانا چاہیے لہذا ہماری کوشش یہی ہے کہ ایک ایسا قانون ہونا چاہیے جو ان دونوں پیمانوں پرپورا اترتا ہو۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں جبکہ قانون سازی ایک مسلمہ عمل ہے، بعض قوانین کے حوالے سے ہمارا ایک موقف ہے جبکہ اپوزیشن کا ایک دوسرا موقف ہے، ہمارے اوراپوزیشن کے درمیان نکتہ نظرکے درمیان فرق کومل بیٹھ کرطے کرنے اوربہترقانون سازی کیلئے 24 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل پا چکی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کا ایک اجلاس ہوچکا ہے جبکہ دوسرا بھی عنقریب ہوگا، ہم نے ایف اے ٹی ایف، نیشنل سیکورٹی اورنیب سے متعلقہ مسودے اپنے اپوزیشن کے دوستوں کو بھجوا دئیے ہیں، مجھے توقع ہے کہ اپوزیشن کے احباب فراخ دلی کے ساتھ ان مسودوں کو دیکھیں گے اورپھرہم مل بیٹھ کراس پرگفت وشنید کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اس ملک میں بہترقانون سازی کے ذریعے کرپشن کی بیخ کنی چاہتے ہیں، ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ کرپشن کے نام پر کسی کی عزت نہ اچھالی جائے، کرپشن قوانین کا مقصد کسی کو ناجائز تنگ کرنا نہیں ہے، لیکن وہ لوگ جنہوں نے اس ملک کو بیدردی سے لوٹا ہے انہیں کٹہرے میں لایا جانا چاہیے لہذا ہماری کوشش یہی ہے کہ ایک ایسا قانون ہونا چاہیے جو ان دونوں پیمانوں پرپورا اترتا ہو۔