روسی بحریہ کو جلد ہی خطرناک ترین ’ہائپرسونک ایٹمی ہتھیاروں‘ سے مسلح کیا جائے گا پیوٹن

ہائپرسونک ہتھیاروں کی رفتار آواز کے مقابلے میں 5 گنا سے لے کر 10 گنا تک زیادہ ہوتی ہے


ویب ڈیسک July 27, 2020
پیوٹن نے کہا کہ روسی فوج کو جدید سے جدید تر اور ناقابلِ تسخیر بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ کو جلد ہی دنیا کے خطرناک ترین ہائپرسونک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کیا جائے گا جن کا توڑ فی الحال کسی کے پاس موجود نہیں۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز روسی بحریہ کی سالانہ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں روس کے جنگی بحری جہازوں کے علاوہ آبدوزیں بھی شریک تھیں۔

پیوٹن نے کہا کہ روسی فوج کو جدید سے جدید تر اور ناقابلِ تسخیر بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ روسی بحریہ کے پاس پہلے ہی ''زرکون'' کے نام سے ایک ہائپرسونک کروز میزائل موجود ہے جسے بہت جلد ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کرکے اور بھی خطرناک اور تباہ کن بنایا جائے گا۔

فی الحال اس کا مقصد بحری جہازوں کو تباہ کرنا ہے لیکن نیوکلیائی حربی انی (نیوکلیئر وارہیڈ) سے لیس ہونے کے بعد یہ پورے کے پورے شہروں کو صفحہ ہستی سے مٹا سکے گا۔

اپنے خطاب میں ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی کہا ہے کہ روسی آبدوزوں کےلیے بھی ''پوسیڈون'' نامی زیرِ آب ڈرون کو جدید تر بناتے ہوئے ایٹمی ہتھیار لے جانے اور ساحلی شہروں کو تباہ کرنے کے قابل بنایا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ''ہائپرسونک'' سے مراد آواز کی رفتار کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ سے لے کر 10 گنا تک زیادہ ہے۔ اوسط رینج والے بیشتر بیلسٹک میزائل ہائپر سونک یا اس سے بھی زیادہ رفتار سے پرواز کرتے ہیں تاہم کروز میزائلوں کو ہائپر سونک بنانے میں انتہائی جدید ٹیکنالوجی درکار ہوتی ہے جو فی الحال دنیا بھر میں صرف چند ملکوں ہی کے پاس ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |