خیبر پختونخوا میں کوئی بے ایمان نہیں پورا صوبہ جنت کا ٹکڑا ہے خواجہ آصف
تحریک انصاف کے عروج کا زوال شروع ہونے والا ہے، رہنما (ن) لیگ
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بے ایمان نہیں اور پورا صوبہ جنت کا ٹکڑا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی اور تمام بلز اس کمیٹی کو بھیجے جانے پر اتفاق ہوا، ایف اے ٹی ایف کے بلز پر تقریبا اتفاق رائے ہو چکا تھا۔ حکومت اپوزیشن نیب قانون پر مذاکرات اسپیکر ہاوس میں ہوئے، مذاکرات میں آرا سامنے آئی تھیں ، ان آرا کو وزیر خارجہ نے گزشتہ روز ڈیڑھ گھنٹہ بیان کیا، ہم نے اپنی رائے دی تھی کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا۔ آرا پر رنگ بازی کی گئی، ہمارے بارے یہ تاثر پیدا کیا گیا کہ ہم نے ملکی مفاد کے خلاف بات کی ، ہمارے بارے تاثر بنایا گیا کہ جیسے ہم سب نیب زدہ ہیں اور اپنے مفاد کے نیب قوانین بنانا چاہتے ہیں۔
رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے دو بلز پر اتفاق ہوچکا تھا ، نیب قانون کو ایک طرف رکھیں ہم عالمی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں، نیب قانون کو ایک طرف رکھیں ہم عالمی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں، جو قوانین انسداد دہشتگردی سمیت دیگر سامنے لائے گئے وہ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہوسکتے ہیں،نوے دن بغیر کسی ضمانت کے کسی کو گرفتار رکھا جاسکتا ہے، تاریخ گواہ ہے جنہوں نے جو قوانین بنائے بھگتے، ہم نے جو قوانین بنائے ہم نے بھگت لئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں نیب قانون کا مسودہ بھیجا گیا، مسودے میں چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع شامل تھی، دوسرے مسودے میں اس ترمیم کو واپس لے لیا گیا۔ نیب قوانین سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیے گئے، تاریخ بتاتی ہے کہ جنہوں نے غلط قوانین بنائے وہ خود اس کا نشانہ بنے، ہم یہ روایت بند کرنا چاہتے ہیں۔ نیب قوانین بل کے ہر پہلو پر بات کی گئی، ہم نے تو صرف نیب قوانین میں ترامیم کی بات کی لیکن تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن ہی بند کردیا، صوبے کے نیب سربراہ کو استعفی دینے پر مجبور کردیا ، خیبر پختونخوا میں کوئی بے ایمان نہیں اور پورا صوبہ جنت کا ٹکڑا ہے۔ ان میں جتنے کرپٹ بیٹھے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ پی ٹی آئی کے خلاف نیب کیوں کوئی ریفرنس نہیں بناتا، مالم جبہ، بلین ٹری اور غیر ملکی فنڈنگ سمیت انہیں سب پر استشنی ہے؟۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے عروج کا زوال شروع ہونے والا ہے۔ بعض لوگ سیاسی کارکن کے نام پر توہین ہے، میں بعض لوگوں کا جواب دینا بھی معیوب سجھتا ہوں، ہم آئندہ حکومت کے ساتھ کسی بھی رابطے کا حصہ نہیں ہوں گے، ہمیں کو ئی نرمی نہیں چاہیے ،اللہ ان کابھی حامی و ناصر ہو۔
۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی اور تمام بلز اس کمیٹی کو بھیجے جانے پر اتفاق ہوا، ایف اے ٹی ایف کے بلز پر تقریبا اتفاق رائے ہو چکا تھا۔ حکومت اپوزیشن نیب قانون پر مذاکرات اسپیکر ہاوس میں ہوئے، مذاکرات میں آرا سامنے آئی تھیں ، ان آرا کو وزیر خارجہ نے گزشتہ روز ڈیڑھ گھنٹہ بیان کیا، ہم نے اپنی رائے دی تھی کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا۔ آرا پر رنگ بازی کی گئی، ہمارے بارے یہ تاثر پیدا کیا گیا کہ ہم نے ملکی مفاد کے خلاف بات کی ، ہمارے بارے تاثر بنایا گیا کہ جیسے ہم سب نیب زدہ ہیں اور اپنے مفاد کے نیب قوانین بنانا چاہتے ہیں۔
رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے دو بلز پر اتفاق ہوچکا تھا ، نیب قانون کو ایک طرف رکھیں ہم عالمی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں، نیب قانون کو ایک طرف رکھیں ہم عالمی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں، جو قوانین انسداد دہشتگردی سمیت دیگر سامنے لائے گئے وہ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہوسکتے ہیں،نوے دن بغیر کسی ضمانت کے کسی کو گرفتار رکھا جاسکتا ہے، تاریخ گواہ ہے جنہوں نے جو قوانین بنائے بھگتے، ہم نے جو قوانین بنائے ہم نے بھگت لئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں نیب قانون کا مسودہ بھیجا گیا، مسودے میں چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع شامل تھی، دوسرے مسودے میں اس ترمیم کو واپس لے لیا گیا۔ نیب قوانین سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیے گئے، تاریخ بتاتی ہے کہ جنہوں نے غلط قوانین بنائے وہ خود اس کا نشانہ بنے، ہم یہ روایت بند کرنا چاہتے ہیں۔ نیب قوانین بل کے ہر پہلو پر بات کی گئی، ہم نے تو صرف نیب قوانین میں ترامیم کی بات کی لیکن تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن ہی بند کردیا، صوبے کے نیب سربراہ کو استعفی دینے پر مجبور کردیا ، خیبر پختونخوا میں کوئی بے ایمان نہیں اور پورا صوبہ جنت کا ٹکڑا ہے۔ ان میں جتنے کرپٹ بیٹھے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ پی ٹی آئی کے خلاف نیب کیوں کوئی ریفرنس نہیں بناتا، مالم جبہ، بلین ٹری اور غیر ملکی فنڈنگ سمیت انہیں سب پر استشنی ہے؟۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے عروج کا زوال شروع ہونے والا ہے۔ بعض لوگ سیاسی کارکن کے نام پر توہین ہے، میں بعض لوگوں کا جواب دینا بھی معیوب سجھتا ہوں، ہم آئندہ حکومت کے ساتھ کسی بھی رابطے کا حصہ نہیں ہوں گے، ہمیں کو ئی نرمی نہیں چاہیے ،اللہ ان کابھی حامی و ناصر ہو۔
۔