’’پاکستان آئیڈل‘‘ شو میں پائریسی قوانین کی خلاف ورزی پر جیوٹی وی اور اسپانسرز کو برطانوی کمپنی سارے گا

جیو ٹی وی نے سارے گاما کمپنی لندن سے ٹی وی شو کے گانوں کی سنکورائزیشن اور پرفارمنس کے لائسنس حاصل نہیں کیے۔


Express Report December 12, 2013
جیو ٹی وی نے سارے گاما کمپنی لندن سے ٹی وی شو کے گانوں کی سنکورائزیشن اور پرفارمنس کے لائسنس حاصل نہیں کیے۔ فوٹو: فائل

برطانیہ میں قائم ٹی وی پروڈکشن کے بین الاقوامی ادارے ''سارے گاما'' نے ''پاکستان آئیڈل'' کے نام سے جیو نیٹ ورک پر ہونے والے آڈیشنز اور براڈ کاسٹ ہونیوالی دو اقساط کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فری مینٹل میڈیا یا جیو ٹی وی نے سارے گاما کمپنی لندن سے ٹی وی شو کے گانوں کی سنکورائزیشن اور پرفارمنس کے لائسنس حاصل نہیں کیے۔

علاوہ ازیں ٹی وی چینل نے 6 اور 8 دسمبر 2013 کو پاکستان آئیڈل کے شو میں پیش ہونیوالے گانے کسی لائسنس کے بغیر اپنی ویب سائٹ پر بھی جاری کیے۔ ہمارے نغموں کا ''پاکستان آئیڈل'' کے اسپانسرز کلیئر شیمپو، کیو موبائل، پیپسی اور موبی لنک نے اپنی ویب سائٹ پر استعمال کیا جس کا انھیں کوئی اختیار نہیں تھا۔ سارے گاما پی ایل سی لندن کے ہیڈ آف انٹرنیشنل آپریشنز امرپال ایس گائند کی طرف سے فری مینٹل میڈیا لمیٹڈ لندن کو لکھے گئے نوٹس میں جیو ٹی وی سے کہا گیا ہے کہ وہ نوٹس موصول ہونے کے48گھنٹے کے اندر سارے گاما سے سنکورائزیشن اور پرفارمنس کے لائسنس خریدے بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نوٹس میں کہا گیا کہ سارے گاما کے پاکستان میں بااختیار نمائندہ میسرز ڈیجیٹل انٹرٹینمنٹ ورلڈ ہے جس سے متعلقہ لائسنس کی خریداری کی جاسکتی ہے۔

جیو نیٹ ورک یا فری مینٹل میڈیا کے کسی نمائندے نے موثر لائسنس کی خریداری کیلیے رابطہ نہیں کیا۔ 6 دسمبر 2013ء کو پاکستان آئیڈل کے شو میں لگنے والے گانے (1) جیا دھڑک دھڑک، فلم کلیوگ (2) آپ کی نظروں، فلم ان پڑھ (3) ماہیا، فلم آوارہ پن (4) بچنا اے حسینو، فلم ہم کسی سے کم نہیں۔ (5) لگی تم سے من کی لگن، فلم پاپ۔(6) گرج برس، فلم پاپ۔ اسی طرح 8 دسمبر 2013 کو آن ائیر ہونیوالے گانے (1) سونا سونا، گلوکار سونونگم۔ (2) انتہا ہوگئی انتظارکی، فلم شرابی (3) تیرا میرا رشتہ، فلم آوارہ پن۔(4) پھر ساون رُت کی پون چلی، سنگر آشا بھونسلے اور غلام علی۔ (5) تھوڑا ریشم لگتا ہے، فلم جیوتی۔ پیش کر کے ہمارے کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اصولاً جیو نیٹ ورک کے پاس اپنی لیگل یا مانیٹرنگ ٹیم ہونی چاہیے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ انٹلکچوئل پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی نہ ہو۔

ممکن ہے کہ جیو نیٹ ورک نے پاکستان آئیڈل کے نام سے فری مینٹل سے مناسب لائسنس خریدا ہو تا ہم اس نے شو کی براڈ کاسٹنگ یا ہمارے گانوں کی ریکارڈنگ آن ائیر کرنے کیلیے ضروری سنکورائزیشن یا پرفارمنس لائسنس خریدنے کی زحمت نہیں کی جو ہمارے کاپی رائٹس کی سنگین خلاف ورزی ہے اور سخت قانونی کارروائی کے زمرے میں آتی ہے۔اگر یہ سلسلہ ترک نہ کیا گیا یا متعلقہ لائسنس نہ خریدے گئے تو سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سارے گاما نے یہ نوٹس مس انوپاما منڈولوئی کونٹینٹ ہیڈ فری مینٹل انڈیا ٹیلیویژن پرڈکشن ممبئی، مسٹر ودیوتھ بھنڈاری(کمرشل اینڈ آپریشن ہیڈ) فری مینٹل پروڈکشن، بئی، مسٹر شکیل الرحمن چیئرمین جیو گروپ، ابراہیم رحمن سی ای او جیو ٹی وی، آصف میر ایم ڈی جیو اینٹرٹینمنٹ چینلز، یونی لیور پاکستان، موبی لنک پاکستان، پیپسی ،کیو موبائل اور آئی پی او پاکستان کو بھی ارسال کیے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔