دہشت گردی کے مقدمات دوسرے صوبوں میں چلانیکی سفارش
انکشاف محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے وفاقی سیکریٹری داخلہ کوخط میں ہوا
حکومت سندھ بھی دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہوگئی، گواہوں کے تحفظ کاقانون بننے کے باوجودٹارگٹ کلنگ اوردہشت گردی کے مقدمات دوسرے صوبوں میں چلانے کی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق اس بات کاانکشاف محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے وفاقی سیکریٹری داخلہ کو لکھے جانے والے ایک خط میں کیاگیاہے جس میں بتایا گیاہے کہ حکومت سندھ نے کراچی میں امن وامان کی مخدوش صورت حال کے پیش نظرسنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث گرفتارملزمان کے مقدمات دوسرے صوبوں میں منتقل کرنے کافیصلہ کیاہے۔
خط کے مطابق یہ مقدمات تحفظ پاکستان آرڈیننس اورسپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں دوسرے صوبوںمیں چلائے جاسکتے ہیں اور اس سلسلے میںسندھ ہائی کورٹ کوبھی آگاہ کیاجا چکاہے۔ لہٰذاکراچی میں ہونے والے بہت سے قتل کے مقدمات دوسرے صوبوں میں چلائے جانے کی سفارش کی جارہی ہے کیونکہ کراچی میں قتل کے مقدمات میں عینی شاہدین اوردیگر گواہوں کی زندگیوں کوشدید خطرات کا سامناہے۔ اس حوالے سے انٹیلی رپورٹس بھی موجودہیں جن کی وجہ سے یہ مقدمات یہاں چلانا ممکن نہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس بات کاانکشاف محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے وفاقی سیکریٹری داخلہ کو لکھے جانے والے ایک خط میں کیاگیاہے جس میں بتایا گیاہے کہ حکومت سندھ نے کراچی میں امن وامان کی مخدوش صورت حال کے پیش نظرسنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث گرفتارملزمان کے مقدمات دوسرے صوبوں میں منتقل کرنے کافیصلہ کیاہے۔
خط کے مطابق یہ مقدمات تحفظ پاکستان آرڈیننس اورسپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں دوسرے صوبوںمیں چلائے جاسکتے ہیں اور اس سلسلے میںسندھ ہائی کورٹ کوبھی آگاہ کیاجا چکاہے۔ لہٰذاکراچی میں ہونے والے بہت سے قتل کے مقدمات دوسرے صوبوں میں چلائے جانے کی سفارش کی جارہی ہے کیونکہ کراچی میں قتل کے مقدمات میں عینی شاہدین اوردیگر گواہوں کی زندگیوں کوشدید خطرات کا سامناہے۔ اس حوالے سے انٹیلی رپورٹس بھی موجودہیں جن کی وجہ سے یہ مقدمات یہاں چلانا ممکن نہیں۔