افغان جیل پر مسلح افراد کا حملہ 21 ہلاک اور 42 زخمی

جیل پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی جیل سے ٹکرا دی، فوٹو : فائل

افغانستان میں درجن سے زائد مسلح حملہ آوروں نے جلال آباد کی ایک جیل پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق پہلے حملہ آوروں نے جلال آباد کی پی ڈی-4 جیل کے مرکزی کے دروازے پر بارود سے بھری کار ٹکرادی جس کے بعد مسلح افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔ سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان جھڑپ 13 گھنٹے سے جاری ہے اور اس دوران حملہ آور جیل کے سامنے شاپنگ مال میں مورچہ زن رہے اور کچھ جیل کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔


ایک افغان کمانڈو کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 20 سے زائد ہوسکتی ہے اور جس جیل پر حملہ کیا گیا وہاں 1500 سے زیادہ قیدی ہیں اور زیادہ تر کا تعلق داعش سے ہے۔ ۔دو طرفہ جھڑپ میں 19 شہری اور 3 حملہ آور ہلاک ہوگئے جب کہ 42 افراد زخمی ہیں۔ جھڑپ کے دوران 700 قیدی فرار ہوگئے تاہم انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ حملے کی ذمہ داری داعش قبول کی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : افغان حکومت اور طالبان کے درمیان عید الاضحیٰ پر جنگ بندی کا اعلان

واضح رہے کہ ہفتے کے روز جلال آباد کے ایک علاقے میں افغان فوج نے ایک کارروائی میں داعش کے اہم کمانڈر اسد اللہ اورکزئی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور آج جلال آباد تھانے پر حملہ کمانڈر کی ہلاکت کا ردعمل ہوسکتی ہے۔
Load Next Story