ماہ جولائی میں افراط زر بڑھ کر 93 فیصد ہو گیا

پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خورونوش کے نرخوں میں اضافہ وجہ بنا


Shahbaz Rana August 04, 2020
رواں مالی سال افراطِ زر 8 تا 9 فیصد کے درمیان رہے گا، مرکزی بینک فوٹو: فائل

ماہ جولائی 2020 میں افراطِ زر کی شرح 9.3 فیصد رہی۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق گذشتہ ماہ اشیاء و خدمات کی اوسط قیمتوں میں 9.3 فیصد اضافہ ہوا۔ مہنگائی میں اضافے کی وجہ اشیائے خورونوش بالخصوص آٹے اور چینی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بڑھنا ہے۔

ادارۂ شماریات کے مطابق کچن آئٹمز کے نرخوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر کے نرخ دگنے ہو گئے ہیں۔ گذشتہ ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ پٹرولیم مصنوعات، غذائی اشیا اور مشروبات کے نرخ بڑھنے سے افراطِ زرکو پر لگ گئے۔

خیال کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک سخت مانیٹری پایسی کے ذریعے بھی افراطِ زر میں اضافے پر قابو پانے میں ناکام رہے گا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس اور سیاسی دباؤ کے باعث مرکزی بینک نے شرح سود 13.25 فیصد سے بتدریج کم کرکے 7 فیصد تک گھٹا دیاہے۔ مرکزی بینک کو توقع ہے کہ رواں مالی سال کے دوران افراطِ زر 8 تا 9 فیصد کے درمیان رہے گا جو حکومت کے مقررکردہ ہدف 6.5 فیصد سے زیادہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں