کراچی عمارت سے پھینکی گئی بچی معجزانہ طور پر محفوظ ماں زیر حراست

نومولود بچی اس وقت چھیپا چائلڈ ہوم میں موجود ہے اور خیریت سے ہے، ترجمان چھیپا ویلفیئر

نومولود بچی اس وقت چھیپا چائلڈ ہوم میں موجود ہے اور خیریت سے ہے، ترجمان چھیپا ویلفیئر ۔ فوٹو : ٹوئٹر

منظور کالونی میں عمارت کی دوسری منزل سے نومولود بچی کو پھینکنے والی خاتون اوراس کے والد کو گرفتار کرلیا گیا۔

کراچی کے علاقے بلوچ کالونی تھانے کی حدود منظورکالونی سیکٹرآئی گلی نمبر2 میں مکان نمبر 202 کے قریب سے نومولود بچی تشویشناک حالت میں ملی بچی کوایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال روانہ کیا اورمزید قانونی کارروائی کے لیے بچی کو علاقہ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

ایس ایچ او بلوچ کالونی احسان احمد چنا نے ایکسپریس کو بتایا کہ نومولود بچی کو نامعلوم افراد گھرکے قریب گلی میں چھوڑکرچلے گئے تھے، پولیس نے بچی کی والدہ کو تلاش کرنے کے بعد انہیں حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا ہے انھوں نے بتایا کہ بچی کی والدہ غیرشادی شدہ ہے اورمنگل کی صبح ہی بچی کی پیدائش ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بچی زندہ ہے اوراس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔


ترجمان چھیپا ویلفیئر کے مطابق نومولود بچی اس وقت چھیپا چائلڈ ہوم میں موجود ہے بچی زندہ ہے اور خیریت سے ہے۔ چھیپا ویلفیئر کے سربراہ رمضان چھیپا نے اپنے دفتر میں نومولود بچی سے متعلق بتایا کہ بلوچ کالونی میں آج افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، چھیپا ویلفیئر کے رضا کار موقع پر پہنچے تو معلوم ہوا کہ بچی کو مبینہ طور پر عمارت کی دوسری منزل سے پھینکا گیا تھا بچی دکانوں کے شیڈز پرگری تھی بچی کو فوری طور پر تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیاگیا جہاں نومولود کا بہتر علاج کیا گیا جس کے بعد بچی کو ہوش آیا۔

انھوں نے بتایا کہ بچی کی زندگی بچ جانا یقیناً ایک معجزہ تھا بچی کی دائیں آنکھ پرزخم آیا ہے، آئندہ چند روزمیں بچی کی آنکھ کامعائنہ کرایا جائیگا، 35سال میں ایسانہیں دیکھاکہ کوئی عمارت سے گراہواوربچ گیاہو۔

بلوچ کالونی پولیس نے نومولود بچی کو گھر کے قریب پھینکنے کا مقدمہ باحق سرکار درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ شیر خوار بچی کی ماں نجمہ، نانا ممتاز علی اور والد شریف الدین کے خلاف درج کیا گیا، شریف الدین کے کزن نجمہ سے ناجائز تعلقات تھے، بچی کے نانا اور باپ نے نومولود کو گھر کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے، بچی کی ماں اور نانا کو تلاش کرکے انھیں گرفتار کرلیا، بچی کے باپ کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
Load Next Story