آسٹریلیا کی عدالت نے ہم جنس پرست شادی کا قانون کالعدم قرار دے دیا
آسٹریلیا میں شادی کا قانون صرف مرد اور عورت کے درمیان شادی کی اجازت دیتا ہے ہم جنسوں کے درمیان نہیں ، عدالتی حکم
آسٹریلیا کی عدالت نے دارالحکومت کے دائرۂ اختیار میں آنے والے علاقوں میں ہم جنس پرست شادی کے قانون کو کالعدم قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا کی ہائی کورٹ نے ایک ہفتے قبل دارالحکومت اور اس کے زیر انتظام علاقوں میں ہم جنس شادیوں کے قانون کے خلاف مرکزی حکومت کی نظر ثانی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ملک میں شادی کا قانون صرف مرد اور عورت کے درمیان ازدواجی تعلقات کی اجازت دیتا ہے اس لئے ہم جنس شادی کا قانون قومی قانون سے متصادم ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرست شادیوں کی قانونی حیثیت کا فیصلہ وفاقی حکومت کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا اور اس کے زیر انتظام علاقوں کی اسمبلی نے ہم جنس شادیوں کا قانون منظور کیا تھا جسے ایک ہفتہ قبل ہی نافذ کیا گیا تھا تاہم اس قانون کے خلاف مرکزی حکومت نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا کی ہائی کورٹ نے ایک ہفتے قبل دارالحکومت اور اس کے زیر انتظام علاقوں میں ہم جنس شادیوں کے قانون کے خلاف مرکزی حکومت کی نظر ثانی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ملک میں شادی کا قانون صرف مرد اور عورت کے درمیان ازدواجی تعلقات کی اجازت دیتا ہے اس لئے ہم جنس شادی کا قانون قومی قانون سے متصادم ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرست شادیوں کی قانونی حیثیت کا فیصلہ وفاقی حکومت کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا اور اس کے زیر انتظام علاقوں کی اسمبلی نے ہم جنس شادیوں کا قانون منظور کیا تھا جسے ایک ہفتہ قبل ہی نافذ کیا گیا تھا تاہم اس قانون کے خلاف مرکزی حکومت نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔