جماعت اسلامی کی کشمیرریلی پر کریکر حملے میں39 افراد زخمی
ریلی کے قریب سے گزرنے والے نامعلوم موٹر سائیکل سوار کوئی چیز پھینک کر بھاگے اور دھماکا ہوگیا، عینی شاہدین
گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ بیت المکرم مسجد کے قریب جماعت اسلامی کی یوم استحصال کشمیر ریلی پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 39 افراد زخمی ہوگئے جس میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر بدھ شام جماعت اسلامی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جبری قبضے کے خلاف بیت المکرم مسجد سے بعد نماز عصر حافظ نعیم کی قیادت میں یوم استحصال کشمیر ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔
ریلی حسن اسکوائر کی جانب اپنے مقررہ مقام سے کچھ فاصلے پر حسن سینٹر کے قریب یو ٹرن پر پہنچی ہی تھی کہ موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا اور اس کی آواز دور تک سنائی دی۔
دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی جبکہ دستی بم حملے میں کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، رینجرز اور حساس اداروں کے افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور واقعے سے متعلق معلومات حاصل کیں جبکہ فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا جبکہ دستی بم حملے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر جناح و دیگر نجی اسپتالوں میں منتقل کیا جس میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دھماکے کے بعد یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوگئی جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ملزمان کی جانب سے پھینکے جانے والا دستی بم روسی ساختہ RGD1 تھا جبکہ جائے واقعہ سے دستی بم کا لیور بھی مل گیا تاہم بی ڈی ایس نے اپنی رپورٹ مرتب کر کے عزیز بھٹی پولیس کے حوالے کر دی۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلی کے قریب سے گزرنے والے نامعلوم موٹر سائیکل سوار کوئی چیز پھینک کر بھاگے اور دھماکا ہوگیا، کریکرپھینکنے والے موٹرسائکل سواروں کے ساتھ ایک کاربھی تھی جس کا شیشہ ٹوٹ گیا اور حملہ آور کریکر پھینک کر نیپا چورنگی کی جانب فرار ہوگئے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی اور رینجرز نے ریلی کے شرکاء کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ ایس ایس پی ایسٹ ساجد امیر سدوزئی کا کہنا ہے کہ واقعے میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں، ریلی کو سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی، ابتدائی معلومات کے مطابق کریکر حملہ موٹر سائیکل سواروں نے کیا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے ادارۂ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 24گھنٹوں کے اندر جماعت اسلامی کی بھارت مخالف ریلی پر بم حملے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانا وفاقی وصوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کی ذمہ داری ہے۔ کشمیر ریلی پر حملہ اور بم دھماکا پاکستان کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے جو کہ اس سے قبل نہیں ہوا،مجرموں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو مرکزی ذمہ داران سے مشاورت کے بعد ملک گیر سطح پر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور جمیعت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن سمیت ملک کی سیاسی قیادت نے جماعت اسلامی کی ریلی پر ہونےو الے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اس واقعے کے ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر بدھ شام جماعت اسلامی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جبری قبضے کے خلاف بیت المکرم مسجد سے بعد نماز عصر حافظ نعیم کی قیادت میں یوم استحصال کشمیر ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔
ریلی حسن اسکوائر کی جانب اپنے مقررہ مقام سے کچھ فاصلے پر حسن سینٹر کے قریب یو ٹرن پر پہنچی ہی تھی کہ موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا اور اس کی آواز دور تک سنائی دی۔
دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی جبکہ دستی بم حملے میں کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، رینجرز اور حساس اداروں کے افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور واقعے سے متعلق معلومات حاصل کیں جبکہ فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا جبکہ دستی بم حملے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر جناح و دیگر نجی اسپتالوں میں منتقل کیا جس میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دھماکے کے بعد یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوگئی جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ملزمان کی جانب سے پھینکے جانے والا دستی بم روسی ساختہ RGD1 تھا جبکہ جائے واقعہ سے دستی بم کا لیور بھی مل گیا تاہم بی ڈی ایس نے اپنی رپورٹ مرتب کر کے عزیز بھٹی پولیس کے حوالے کر دی۔
عینی شاہدین کے مطابق ریلی کے قریب سے گزرنے والے نامعلوم موٹر سائیکل سوار کوئی چیز پھینک کر بھاگے اور دھماکا ہوگیا، کریکرپھینکنے والے موٹرسائکل سواروں کے ساتھ ایک کاربھی تھی جس کا شیشہ ٹوٹ گیا اور حملہ آور کریکر پھینک کر نیپا چورنگی کی جانب فرار ہوگئے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی اور رینجرز نے ریلی کے شرکاء کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ ایس ایس پی ایسٹ ساجد امیر سدوزئی کا کہنا ہے کہ واقعے میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں، ریلی کو سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی، ابتدائی معلومات کے مطابق کریکر حملہ موٹر سائیکل سواروں نے کیا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے ادارۂ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 24گھنٹوں کے اندر جماعت اسلامی کی بھارت مخالف ریلی پر بم حملے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانا وفاقی وصوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کی ذمہ داری ہے۔ کشمیر ریلی پر حملہ اور بم دھماکا پاکستان کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے جو کہ اس سے قبل نہیں ہوا،مجرموں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو مرکزی ذمہ داران سے مشاورت کے بعد ملک گیر سطح پر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور جمیعت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن سمیت ملک کی سیاسی قیادت نے جماعت اسلامی کی ریلی پر ہونےو الے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اس واقعے کے ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔