ہوٹل پارکس سیاحتی مقامات کھولنے کا اعلان مارکیٹوں کے پرانے اوقات کار بحال
شادی ہالز کھولنے اور ڈبل سواری کی بھی اجازت دینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرتے ہوئے ریسٹورینٹس، تفریحی مقامات اور شادی ہالز سمیت دیگر شعبہ جات اور کاروبار بتدریج کھولنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وبا کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
تعلیمی ادارے
بعدازاں اسد عمر نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا وبا میں کمی ہوگئی اور صورت بحال کافی بہتر ہوگئی ہے، این سی او سی کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو 15 ستمبر کو کھولنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا، اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں اور نرمی کرتے ہوئے مزید شعبہ جات کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفریحی، مذہبی، سیاحتی مقامات، ہوٹلز
اسد عمر نے بتایا کہ 8 اگست (ہفتہ) سے سیاحتی مقامات اور وہاں کے ہوٹلز جبکہ 10 اگست پیر سے ملک بھر میں پبلک پارکس، تفریحی مقاماتِ، ایکسپو ہالز، بیوٹی پارلرز، مزارات، مذہبی مقامات، سینما، تھیٹرز، جم، کلب، ہوٹل، کیفے اور ریسٹورینٹس کھول دیے جائیں گے جہاں اندر اور باہر بیٹھ کر کھانا کھانے (ڈائن ان) کی اجازت ہوگی۔
نقل و حمل پر پابندیاں ختم
اسد عمر نے مزید کہا کہ روڈ ٹرانسپورٹ، ریلوے، ایئر لائن کو بھی معمول کے مطابق بحال کیا جارہا ہے، ان پر تمام قدغنیں اور بندشیں ختم کی جارہی ہیں تاہم میٹرو سروسز اور بسوں میں کھڑے ہوکرسفرکی اجازت نہیں ہوگی جبکہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری کی اجازت بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بازاروں کے معمولات بحال
وفاقی وزیر نے کہا کہ بازاروں کے اوقات کار بھی معمول کے مطابق بحال کیے جارہے ہیں اور تمام مارکیٹیں پرانے نظام کے مطابق کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے، ان کے لیے وقت کی پابندی اور ہفتہ و اتوار کی چھٹی ختم کی جارہی ہے۔
کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بحال
اسد عمر نے بتایا کہ جن کھیلوں میں جسمانی ٹکراؤ نہیں ہوتا انہیں بھی 10 اگست سے بحال کردیا جائے گا، کبڈی، کشتی، رگبی کے سوا دیگراسپورٹس کی اجازت دےرہےہیں تاہم تماشائیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔
محرم اور 14 اگست
اسد عمر کا کہنا تھا کہ 15 ستمبر سے شادی ہالز کھولے جاسکتے ہیں اور ہوٹلز میں بھی شادی کی تقریبات ہوسکتی ہیں، چودہ اگست کے حوالے سے بھی گائیڈلائنزجاری کرینگے اور محرم الحرام کے لیے بھی علما سے مل کر ایس اوپیز بنائی گئی ہیں۔
وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وبا کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
تعلیمی ادارے
بعدازاں اسد عمر نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا وبا میں کمی ہوگئی اور صورت بحال کافی بہتر ہوگئی ہے، این سی او سی کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو 15 ستمبر کو کھولنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا، اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں اور نرمی کرتے ہوئے مزید شعبہ جات کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفریحی، مذہبی، سیاحتی مقامات، ہوٹلز
اسد عمر نے بتایا کہ 8 اگست (ہفتہ) سے سیاحتی مقامات اور وہاں کے ہوٹلز جبکہ 10 اگست پیر سے ملک بھر میں پبلک پارکس، تفریحی مقاماتِ، ایکسپو ہالز، بیوٹی پارلرز، مزارات، مذہبی مقامات، سینما، تھیٹرز، جم، کلب، ہوٹل، کیفے اور ریسٹورینٹس کھول دیے جائیں گے جہاں اندر اور باہر بیٹھ کر کھانا کھانے (ڈائن ان) کی اجازت ہوگی۔
نقل و حمل پر پابندیاں ختم
اسد عمر نے مزید کہا کہ روڈ ٹرانسپورٹ، ریلوے، ایئر لائن کو بھی معمول کے مطابق بحال کیا جارہا ہے، ان پر تمام قدغنیں اور بندشیں ختم کی جارہی ہیں تاہم میٹرو سروسز اور بسوں میں کھڑے ہوکرسفرکی اجازت نہیں ہوگی جبکہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری کی اجازت بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بازاروں کے معمولات بحال
وفاقی وزیر نے کہا کہ بازاروں کے اوقات کار بھی معمول کے مطابق بحال کیے جارہے ہیں اور تمام مارکیٹیں پرانے نظام کے مطابق کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے، ان کے لیے وقت کی پابندی اور ہفتہ و اتوار کی چھٹی ختم کی جارہی ہے۔
کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بحال
اسد عمر نے بتایا کہ جن کھیلوں میں جسمانی ٹکراؤ نہیں ہوتا انہیں بھی 10 اگست سے بحال کردیا جائے گا، کبڈی، کشتی، رگبی کے سوا دیگراسپورٹس کی اجازت دےرہےہیں تاہم تماشائیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔
محرم اور 14 اگست
اسد عمر کا کہنا تھا کہ 15 ستمبر سے شادی ہالز کھولے جاسکتے ہیں اور ہوٹلز میں بھی شادی کی تقریبات ہوسکتی ہیں، چودہ اگست کے حوالے سے بھی گائیڈلائنزجاری کرینگے اور محرم الحرام کے لیے بھی علما سے مل کر ایس اوپیز بنائی گئی ہیں۔