ہیومن رائٹس واچ کا پاكستان ميں فرقہ ورانہ قتل كے واقعات پرتشويش كا اظہار
رواں سال 320 افراد كو مارا گيا، جن ميں100 افراد صرف بلوچستان ميں مارے گئے
انسانی حقوق کی عالمی تنظيم ہيومن رائٹس واچ نے پاكستان ميں فرقہ ورانہ قتل كے واقعات پر گہری تشويش كا اظہار كرتے ہوئے قتل كے الزامات ميں ملوث كالعدم تنظيم لشكر جھنگوی كے رہنما ملک اسحاق كے معاملہ كو ملكی نظام انصاف كيلئے ٹيسٹ كيس بھی قرار ديا ہے۔
ہيومن رائٹس واچ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پاكستان ميں شيعہ افراد كے قتل واقعات كے بڑھے ہيں، رواں سال 320 افراد كو مارا گيا، جن ميں100 افراد صرف بلوچستان ميں مارے گئے، رپورٹ كے مطابق ان واقعات كے بعد کئی افراد پكڑنے كا دعویٰ كيا گيا ليكن قانونی كارروائی صرف چند كے خلاف ہوئی جبكہ كسی ذمہ دار كو ابھی سزا نہيں ہوئی، تنظيم كے ڈائريكٹر ايشيا بريڈ ايڈمز نے كہا ہے كہ حكومت پاكستان پر زور ديا گيا ہے كہ شيعہ برادری كو نشانہ بنانے والوں كو انصاف كے كٹہرے ميں لايا جائے، عسكريت پسندوں كے فورسز ميں رابطوں کی الزامات کی تحقيقات كرائی جائيں اور شيعہ برادری كو مكمل تحفظ ديا جائے۔
ہيومن رائٹس واچ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پاكستان ميں شيعہ افراد كے قتل واقعات كے بڑھے ہيں، رواں سال 320 افراد كو مارا گيا، جن ميں100 افراد صرف بلوچستان ميں مارے گئے، رپورٹ كے مطابق ان واقعات كے بعد کئی افراد پكڑنے كا دعویٰ كيا گيا ليكن قانونی كارروائی صرف چند كے خلاف ہوئی جبكہ كسی ذمہ دار كو ابھی سزا نہيں ہوئی، تنظيم كے ڈائريكٹر ايشيا بريڈ ايڈمز نے كہا ہے كہ حكومت پاكستان پر زور ديا گيا ہے كہ شيعہ برادری كو نشانہ بنانے والوں كو انصاف كے كٹہرے ميں لايا جائے، عسكريت پسندوں كے فورسز ميں رابطوں کی الزامات کی تحقيقات كرائی جائيں اور شيعہ برادری كو مكمل تحفظ ديا جائے۔