سندھفصلوں کو ٹڈی دل کے بعد اب چوہوں کے خطرے کا سامنا
چوہے دھان کی فصلیں تباہ کرنے لگے،کاشت کاروں کی راتوں کی نیندیں حرام ہوگئیں
سندھ کے مختلف اضلاع میں ٹڈی دلدل کے ذریعے زرعی شعبے کو پہنچنے والی تباہی کے بعد اب چوہوں کی شکل میں ایک نیا خطرہ سامنے آگیا جو بالائی سندھ میں دھان کی فصل کو تباہ کرنے کے لیے اپنے بلوں سے نکل آیا ہے۔جس کے نتیجے میں کاشت کار راتوں کی نیندیں حرام کرکے ان چوہوں کے خاتمے کیلیے کوشاں ہیں۔
قمبر شہداد کوٹ کے کسان صوبدار کھوسو نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ دھان کی فصل کی بوائی کے عمل کے دوران کھیت میں بڑی تعداد میں چوہے نظر آئے ہیں۔ وہ رات کے وقت اپنے بلوں سے نکل آتے ہیں اور فصلوں پر حملہ کرتے ہیں۔اس علاقے میں شدید گرمی کے باوجود جہاں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہے وہیں کاشتکاروں نے چوہوں کو مارنے اور اپنی فصل کو بچانے کے مشن پر گامزن ہیں۔بیر شریف گاؤں کے قریب رہنے والے ایک اور کسان گل حسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ، ہم رات کے وقت کھیت میں زہریلی گولیاں ڈالتے ہیں اور صبح کے وقت درجنوں چوہوں کو مرا ہوا پاتے ہیں۔
کاشتکاروں نے پچھلے تین ہفتوں کے دوران بہت سے چوہوں کو کامیابی کے ساتھ ہلاک کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود چوہوں کی تعداد میں اب بھی کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔ایک اور کسان غلام محمد نے بتایا کہ چوہوں نے اس کے دھان کی فضل کو بڑا نقصان پہنچایا ۔بار بار کوششوں کے باوجود سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل سے فون اٹھانا گوارہ نہیں کیا ،تاہم ان کے ترجمان نے کہا کہ محکمہ کو اندازہ نہیں ہے کہ چوہوں نے فصل کو کتنا نقصان پہنچایا ،ترجمان نے یقین دلایا کہ "میں اس سلسلے میں وزیر زراعت سے بات کروں گا اور وہ اس کا جائزہ لیں گے۔
قمبر شہداد کوٹ کے کسان صوبدار کھوسو نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ دھان کی فصل کی بوائی کے عمل کے دوران کھیت میں بڑی تعداد میں چوہے نظر آئے ہیں۔ وہ رات کے وقت اپنے بلوں سے نکل آتے ہیں اور فصلوں پر حملہ کرتے ہیں۔اس علاقے میں شدید گرمی کے باوجود جہاں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہے وہیں کاشتکاروں نے چوہوں کو مارنے اور اپنی فصل کو بچانے کے مشن پر گامزن ہیں۔بیر شریف گاؤں کے قریب رہنے والے ایک اور کسان گل حسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ، ہم رات کے وقت کھیت میں زہریلی گولیاں ڈالتے ہیں اور صبح کے وقت درجنوں چوہوں کو مرا ہوا پاتے ہیں۔
کاشتکاروں نے پچھلے تین ہفتوں کے دوران بہت سے چوہوں کو کامیابی کے ساتھ ہلاک کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود چوہوں کی تعداد میں اب بھی کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔ایک اور کسان غلام محمد نے بتایا کہ چوہوں نے اس کے دھان کی فضل کو بڑا نقصان پہنچایا ۔بار بار کوششوں کے باوجود سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل سے فون اٹھانا گوارہ نہیں کیا ،تاہم ان کے ترجمان نے کہا کہ محکمہ کو اندازہ نہیں ہے کہ چوہوں نے فصل کو کتنا نقصان پہنچایا ،ترجمان نے یقین دلایا کہ "میں اس سلسلے میں وزیر زراعت سے بات کروں گا اور وہ اس کا جائزہ لیں گے۔