پارک لین ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار کیخلاف آصف زرداری کی درخواست مسترد
احتساب عدالت کا پیر کے روز آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
MULTAN:
احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں نیب کے دائرہ اختیار کیخلاف آصف زرداری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پیر کے روز فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
احتساب عدالت میں پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست خارج کرکے ان پر فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی۔ اس موقع پر آصف زرداری نے خود ہی اپنی بریت کی درخواست واپس لینے کی استدعا کردی۔
نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد آصف زرداری درخواست واپس نہیں لے سکتے، ملزم جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہا ہے، ایک ماہ فرد جرم موخر کرواکر آج جواب الجواب پر درخواست واپس لے رہے ہیں۔
احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں بری کرنے، ریفرنس خارج کرنے اور عدالتی دائرہ اختیار کیخلاف آصف زرداری کی دونوں درخواستیں مسترد کرتے ہوئے پیر کے روز ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ پارک لین نیب کا کیس ہی بنتا ہے۔
آصف علی زرداری پر الزام ہے کہ انہوں نے نیشنل بینک سے اپنی جعلی کمپنی کو قرض دلوایا اور قرض لے کر معاف کرانے کے اس مقدمے میں بطور صدر اثرانداز ہوئے۔
احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں نیب کے دائرہ اختیار کیخلاف آصف زرداری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پیر کے روز فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
احتساب عدالت میں پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست خارج کرکے ان پر فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی۔ اس موقع پر آصف زرداری نے خود ہی اپنی بریت کی درخواست واپس لینے کی استدعا کردی۔
نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد آصف زرداری درخواست واپس نہیں لے سکتے، ملزم جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہا ہے، ایک ماہ فرد جرم موخر کرواکر آج جواب الجواب پر درخواست واپس لے رہے ہیں۔
احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں بری کرنے، ریفرنس خارج کرنے اور عدالتی دائرہ اختیار کیخلاف آصف زرداری کی دونوں درخواستیں مسترد کرتے ہوئے پیر کے روز ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ پارک لین نیب کا کیس ہی بنتا ہے۔
آصف علی زرداری پر الزام ہے کہ انہوں نے نیشنل بینک سے اپنی جعلی کمپنی کو قرض دلوایا اور قرض لے کر معاف کرانے کے اس مقدمے میں بطور صدر اثرانداز ہوئے۔