اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل واوڈا کی نااہلی کیلیے درخواست سماعت کے لیے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے
ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا نااہلی کیس اور فیصل واوڈا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق سنگل بینچ جسٹس عامرفاروق 20 اگست کو دونوں درخواستوں پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے نااہلی درخواست پر فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے.
میاں فیصل نے بیرسٹر جہانگیر جدون کےذریعے درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں عدالت نے نااہلی درخواست پر فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن سے دہری شہریت چھپائی ہے نااہل کیا جائے، 29 جنوری کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم ہوا جو ابھی تک جمع نہیں کرایا گیا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی حکم عدولی پر فیصل واوڈا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، فیصل واwڈا کے 11 جون کو جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر نے 18 جون کو منظور کیے،فیصل واڈا نے امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی،کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واڈا امریکی شہریت رکھتے تھے جسے چھپایا، درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق دہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کو نااہل کیا جائے،فیصل واڈا نے غیر قانونی طور پر پبلک آفس سنبھال رکھا ہے۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق سنگل بینچ جسٹس عامرفاروق 20 اگست کو دونوں درخواستوں پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے نااہلی درخواست پر فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے.
میاں فیصل نے بیرسٹر جہانگیر جدون کےذریعے درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں عدالت نے نااہلی درخواست پر فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن سے دہری شہریت چھپائی ہے نااہل کیا جائے، 29 جنوری کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم ہوا جو ابھی تک جمع نہیں کرایا گیا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی حکم عدولی پر فیصل واوڈا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، فیصل واwڈا کے 11 جون کو جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر نے 18 جون کو منظور کیے،فیصل واڈا نے امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی،کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واڈا امریکی شہریت رکھتے تھے جسے چھپایا، درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق دہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کو نااہل کیا جائے،فیصل واڈا نے غیر قانونی طور پر پبلک آفس سنبھال رکھا ہے۔