- اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار!
- چینی انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کی فوٹیج ’’ایکسپریس‘‘ نے حاصل کرلی
- شانگلہ خودکش حملہ؛ تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ، چینی وزارت خارجہ
- پیپلز پارٹی نے جے یو آئی سے آنیوالے طلحہ محمود کو سینیٹ ٹکٹ سے نواز دیا
- چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے، صدر
- آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجاویز پیش کردیں
- بچے کو زیادہ ہوم ورک کیوں دیا؟ باپ اسکول اور پولیس والوں کی جان کو آگیا
- بھارت: کرپشن کے ملزم سیاست دان کی کرنسی نوٹ پھیلا کر سونے کی تصویر وائرل
- گھریلو کام کاج میں استعمال ہونے والے کیمیکلز دماغی صحت کیلئے خطرہ
- مسافروں کی کم تعداد کے باعث کراچی سے جانے والی کئی پروازیں منسوخ
- اسرائیل کا لبنان میں امدادی مرکز پر حملہ؛ حزب اللہ کے جنگجو سمیت 7 افراد جاں بحق
- ورلڈ بینک نے محکمہ موسمیات کی ری اسٹرکچرنگ کیلیے پہلی قسط جاری کردی
- عمران خان پر مقدمہ کی تاریخ تک سات اور لوگوں نے بھی سائفر واپس نہیں کیا تھا، وکیل کا انکشاف
- فلائی جناح کی شارجہ ، لاہور کے درمیان دوسری بین الاقوامی پرواز کا آغاز
- پاکستانی عوام اور مہمانوں پر بُری نظر ڈالنے والوں سے آخری دم تک لڑیں گے، آرمی چیف
- آئی سی سی وفد کی محسن نقوی سے ملاقات، چیمپئنز ٹرافی کے انتظامات پر اظہار اطمینان
- ہائیکورٹ ججز کا خط؛ بار ایسوسی ایشنز کا معاملے کی شفاف انکوائری کا مطالبہ
- بھارت؛ موبائل چارجر میں شارٹ سرکٹ سے 4 بچے جھلس کر ہلاک
- وزیراعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس، آرمی چیف کی بھی شرکت
- راولپنڈی؛ آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم گرفتار
جسم میں دوا کا پتا لگانے والی اسمارٹ واچ تیار
لاس اینجلس: اسمارٹ واچ کو کئی طرح سے صحت و طب کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اب اسمارٹ واچ کے ذریعے یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ بدن میں دوا کونسی اور کتنی مقدار میں موجود ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس میں سیموئیل اسکول آف انجینیئرنگ اور اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ اسمارٹ واچ انسانی پسینے میں موجود کئی طرح کے کیمیکل کی شناخت کرکے فوری طور پر دوا کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور اس بنیاد پر ہر مریض کو بہتر طور پر اس کے مزاج کے لحاظ سے دوا دی جاسکتی ہے۔
یہ تحقیق پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسس کے جریدے میں شائع ہوئی ہے۔
اس وقت ہم ہر مریض کو ایک ہی دوا دیتے ہیں اور اس کے مزاج اور جسمانی کیفیات کو یکسر نظرانداز کردیتے ہیں۔ ان میں مریض کی دیگر بیماریوں، وزن، عمر اور دیگر کیفیات کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے جسم کی کیمیا مسلسل تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت مریض کے لئے مخصوص دوا کا اثر معلوم کرنے کے لئے بار بار خون کا تجزیہ کرنا پڑتا ہے۔
ماہرین نے جو اسمارٹ واچ تیار کی ہے وہ وقفے وقفے سے پسینے کی جانچ کرکے جسم میں دوا کے کیمیکل کی شناخت کرسکتی ہے۔ اس طرح مریض کے لئے دوا کی مقدار اور اس کا وقفہ معلوم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تجرباتی طور اسمارٹ واچ کے ذریعے جسم میں مشہور درد کش دوا ، ایسیٹومائنوفین کی مقدار معلوم کرنے میں کامیابی ملی ہے۔ اس کے لئے پسینے میں ہلکا سا کرنٹ دوڑایا گیا اور اس میں چھپے سالمات معلوم کئے گئے۔
اس طرح اب ممکن ہے کہ اسمارٹ واچ سے جسم میں دوا کی مقدار معلوم کرنا ممکن ہے۔ لیکن اس کے لئے ورزش کرکے بہت پسینہ بہانے کی ضرورت نہیں بلکہ یہ بہت کم پسینے سے بھی برقی کیمیائی سگنل اخذ کرلیتا ہے کیونکہ اس کے سینسر کو بطورِ خاص حساس بنایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔