افغانستان لویہ جرگہ سنگین جرائم کے الزامات میں قید 400 طالبان کی رہائی کی منظوری

اب طالبان کے پاس انٹرا افغان ٹاک شروع کرنے میں تاخیر کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا، لویہ جرگہ


ویب ڈیسک August 09, 2020
غیرملکی طالبان کو ان کے ممالک کے حوالے کیا جائے گا، فوٹو : افغان میڈیا

افغانستان میں لویہ جرگہ نے سنگین جرائم میں ملوث 400 طالبان اسیروں کو رہا کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں لویہ جرگہ (گرینڈ اسمبلی) کے اجلاس میں سنگین جرائم میں ملوث رہائی کے منتظر 400 طالبان اسیروں کو آزاد کرنے سے متعلق قرارداد کی منظوری دیتے ہوئے طالبان سے جلد از جلد بین الافغان مباحثے کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ رہائی پانے والے باقی ماندہ طالبان اسیروں میں اگر کوئی غیر ملکی بھی شامل ہے تو انہیں ان کے ممالک کو دوبارہ افغانستان میں داخل نہ ہونے کی ضمانت پر حوالے کیا جائے اور طالبان سے طویل مدت کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

لویہ جرگہ کی جانب سے قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب طالبان بھی مزید تاخیر نہ کرتے ہوئے فوری طور پر انٹرا افغان ٹاک کا اعلان کردیں تاکہ ایک پُرامن اور خوشحال افغانستان کی جانب پیش قدمی کی جاسکے۔ قرار داد کی منظوری کے بعد صدر اشرف غنی نے باقی ماندہ طالبان اسیروں کی رہائی کا حکم دیدیا ہے۔

واضح رہے کہ 29 فروری کو امریکا اور افغان طالبان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت کابل حکومت کو 5 ہزار طالبان اسیروں کو رہا کرنا تھا تاحال 4 ہزار 600 اسیروں کو رہا کردیا گیا تھا تاہم باقی ماندہ 400 اسیروں کے سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر ان کی رہائی لویہ جرگہ کی منظوری سے مشروط کی گئی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں