’میں حروف پڑھ سکتا ہوں لیکن نمبر نہیں‘ عجیب کیفیت کے شکار شخص کا انکشاف
ارضیاتی انجینیئر کی عمر 60 سال ہے جو ایک کمیاب بیماری کے شکار ہیں اور اعداد پہچاننے سے قاصر ہیں
ایک تعلیم یافتہ شخص کے متعلق یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ الفاظ اور حروف تو پڑھ سکتا ہے لیکن شعوری طور پر بھی اعداد یا نمبر اس کی سمجھ نہیں آتے اور نہ ہی وہ ان کی شکل بناسکتا ہے۔
اس شخص کو 8 کا ہندسہ اصل شکل میں دکھایا گیا تو وہ اسےسمجھنے سے قاصر رہا اور جب اسے 90 درجے گھمایا گیا تو وہ اسے ماسک کی طرح نظر آیا۔ وہ شخص ہندسے کو بار بار الٹ پلٹ کر دیکھتا رہا لیکن وہ عدد پہچاننے سے قاصر رہا۔ لیکن یہ صورتحال ایک حادثے کے بعد سامنے آئی ہے۔
ماہرین نے آر ایف ایس ( کیونکہ ماہرین مریض کا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے) نامی شخص کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ پیشے کےلحاظ سے ارضیاتی انجینیئر ہے۔ ان کا علاج ایک نفسیاتی ماہر اولیور سیکس کررہے ہیں۔ اس تحقیق میں انسانی شعور اور ادراک کے بارے میں بھی دلچسپ انکشافات ہوئے ہیں اور یہ بھی کہ خود شعور کیا ہے اور یہ کیسے جنم لیتا ہے؟
اس وقت آر ایف ایس کی عمر 60 سال ہے اور چند عرصے سے وہ دردِ سراور جھٹکوں جیسی کیفیت کے شکار ہیں ۔ ڈاکٹروں کو پہلے فالج کا گمان ہوا لیکن مزید تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ وہ ایک عجیب مرض 'کورٹیکو بیسل سنڈروم' سنڈروم میں مبتلا ہیں جس میں دماغی خلیات تیزی سے ختم ہونے لگتے ہیں۔
اس عجیب و غریب مرض کے شکار شخص کو اعداد الٹے یا ترچھوں کی بجائے الجھے ہوئی سویوں کی شکل میں دکھائی دیتے ہیں۔ اب یہ حالت ہے کہ وہ اشیا کی قیمت نہیں پڑھ سکتے اور کار کی اسپیڈ معلوم نہیں کرسکتے۔ وہ ہوٹل میں جاتے ہیں تو اپنے کمرے کے دروازے کو نمبر کی بجائے ایک سفید کاغذ پر ان کا نام لکھا جاتا ہے یا کوئی نشان بنایا جاتا ہے۔
اگرچہ وہ دماغ میں گنتی کرسکتے ہیں لیکن 2 عدد اور 9 عدد کو سمجھنے میں انہیں بہت دقت ہوتی ہے لیکن 0 اور 1 نمبر انہیں اب بھی سمجھ میں آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ دونوں عدد یعنی 1 اور 0 انگریزی حروف جیسے ہیں اور ان کا دماغ انہیں سمجھ سکتا ہے۔
اب جان ہاپکنز یونیورسٹی اور دیگر اداروں کے ماہرین مریض پر مزید تحقیق کررہے ہیں۔
اس شخص کو 8 کا ہندسہ اصل شکل میں دکھایا گیا تو وہ اسےسمجھنے سے قاصر رہا اور جب اسے 90 درجے گھمایا گیا تو وہ اسے ماسک کی طرح نظر آیا۔ وہ شخص ہندسے کو بار بار الٹ پلٹ کر دیکھتا رہا لیکن وہ عدد پہچاننے سے قاصر رہا۔ لیکن یہ صورتحال ایک حادثے کے بعد سامنے آئی ہے۔
ماہرین نے آر ایف ایس ( کیونکہ ماہرین مریض کا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے) نامی شخص کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ پیشے کےلحاظ سے ارضیاتی انجینیئر ہے۔ ان کا علاج ایک نفسیاتی ماہر اولیور سیکس کررہے ہیں۔ اس تحقیق میں انسانی شعور اور ادراک کے بارے میں بھی دلچسپ انکشافات ہوئے ہیں اور یہ بھی کہ خود شعور کیا ہے اور یہ کیسے جنم لیتا ہے؟
اس وقت آر ایف ایس کی عمر 60 سال ہے اور چند عرصے سے وہ دردِ سراور جھٹکوں جیسی کیفیت کے شکار ہیں ۔ ڈاکٹروں کو پہلے فالج کا گمان ہوا لیکن مزید تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ وہ ایک عجیب مرض 'کورٹیکو بیسل سنڈروم' سنڈروم میں مبتلا ہیں جس میں دماغی خلیات تیزی سے ختم ہونے لگتے ہیں۔
اس عجیب و غریب مرض کے شکار شخص کو اعداد الٹے یا ترچھوں کی بجائے الجھے ہوئی سویوں کی شکل میں دکھائی دیتے ہیں۔ اب یہ حالت ہے کہ وہ اشیا کی قیمت نہیں پڑھ سکتے اور کار کی اسپیڈ معلوم نہیں کرسکتے۔ وہ ہوٹل میں جاتے ہیں تو اپنے کمرے کے دروازے کو نمبر کی بجائے ایک سفید کاغذ پر ان کا نام لکھا جاتا ہے یا کوئی نشان بنایا جاتا ہے۔
اگرچہ وہ دماغ میں گنتی کرسکتے ہیں لیکن 2 عدد اور 9 عدد کو سمجھنے میں انہیں بہت دقت ہوتی ہے لیکن 0 اور 1 نمبر انہیں اب بھی سمجھ میں آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ دونوں عدد یعنی 1 اور 0 انگریزی حروف جیسے ہیں اور ان کا دماغ انہیں سمجھ سکتا ہے۔
اب جان ہاپکنز یونیورسٹی اور دیگر اداروں کے ماہرین مریض پر مزید تحقیق کررہے ہیں۔