مینوئل اسلحہ لائسنس31دسمبر تک منسوخ اور اسلحہ ضبط ہو جائیگا ممتاز شاہ

اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کیلیے شہریوں کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کا اجلاس سے خطاب


Staff Reporter December 13, 2013
اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر ہے۔ فوٹو: فائل

کمپیوٹرائزیشن کے لیے نہ آنے والے مینوئل اسلحہ لائسنس 31 دسمبر تک منسوخ اور ان پر جاری اسلحہ ضبط کرلیاجائے گا۔

یہ بات ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سندھ سید ممتاز علی شاہ نے جمعرات کو سندھ سیکریٹریٹ میں مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی،اجلاس میں سندھ کے ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، اسسٹنٹ کمشنرز ، نادرا کے نمائندے ، سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی کے چیف احمد چنائے اور محکمہ داخلہ کے سینئر افسران نے شرکت کی، اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سندھ سید ممتاز علی شاہ نے افسران کو ہدایت کی کہ صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے نادرا کے 4 کائونٹرز کی موجودگی کی سہولت کے ساتھ ساتھ فارمز کی وافر تعداد میں موجودگی اور بلامعاوضہ دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔



اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر ہے اس کے علاوہ رقم کی طلبی کے مطالبہ کی شکایت پر ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس تمام عمل کی نگرانی ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز خود کریں اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ شہریوں کی سہولت کے لیے نادراکائونٹرز پر کام کے اوقات میں ایک گھنٹے کا اضافہ کرکے صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کردیے جائیں گے ،مینوئل اسلحہ لائسنس کی پولیس تصدیق کے لیے ڈپٹی کمشنرز متعلقہ ایس ایس پی کے ساتھ ملکر آسان حکمت عملی وضع کریں تاکہ تصدیق کے عمل کو تیز کیاجاسکے،اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے آنے والے شہریوں کو سہولت مہیا کی جائے، صرف وہی مینوئل لائسنس کمپیوٹرائزڈ کیے جائیں گے جو سندھ حکومت کے جاری کردہ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں