نیب کا ن لیگی رہنماؤں و کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ

منظم انداز میں غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیب عمارت پر پتھراؤ کیا گیا اور عملے کو زخمی کیا گیا، نیب اعلامیہ


ویب ڈیسک August 11, 2020
ن لیگی عہدیداروں کی جانب سے قانونی کارروائی میں مداخلت کی گئی،اعلامیہ

نیب نے مریم نواز کی پیشی کے وقت ہونے والے تصادم پر (ن) لیگی رہنماوَں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں آج مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں موقف لینے کیلئے طلب کیا گیا تھا تاہم ان کی جانب سے نیب لاہور میں پیش ہوکر جواب دینے کی بجائے مسلم لیگ(ن) کے کارکنان کے ذریعے منظم انداز میں غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پتھراؤ اور بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے 20 سالہ دور میں پہلی مرتبہ ایک آئینی و قومی ادارے کے ساتھ اس نوعیت کا برتاؤ روا رکھا گیا ہے جس میں نیب کی عمارت پر پتھراؤ کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑنے کے علاوہ نیب کے عملہ کو بھی زخمی کیا گیا۔ان حالات میں نیب کی جانب سے مریم نواز کی پیشی کو فوری طور پر منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں تھا۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں اور دیگر شر پسند عناصر کیجانب سے منظم انداز میں قانونی کارروائی میں مداخلت کی تحقیقات کافیصلہ کیا ہے۔ مزید بر آں نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں و کارکنان کے غیر قانونی اقدام اور کار سرکار میں مداخلت کی ایف آئی آر (FIR) درج کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو ایک قومی ادارہ ہے جس کی تمام تر وابستگیاں ملک و قوم کے ساتھ ہیں۔ نیب کا کسی سیاسی جماعت و گروہ سے کوئی تعلق نہیں جب کہ نیب کے تمام تر اقدامات آئین و قانون کی روشنی میں سر انجام دیتا ہے۔ نیب میں پیشی کے لئے آنے والے تمام افراد کو قانون کا احترام کرنا چاہیے کیونکہ نیب میں ذاتی حیثیت میں پیشی کے لئے بلانے کا مقصد قانون کے مطابق کسی بھی شخص کا موقف معلوم کرنا ہوتا ہے۔ نیب کے افسران قانون کے مطابق نیب میں پیشی کے لئے آنے والے ہر شخص کی عزت و احترام کو یقینی بنانے پر سختی سے یقین رکھتے ہیں مگر کسی دباؤ، دھمکی،شر انگیزی یا غنڈہ گردی کی پرواہ کئے بغیر اپنے قومی فرائص سر انجام دیتے رہیں گے کیونکہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں