دادومیں پاک بحریہ کی امدادی کارروائیاں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کوراشن کی فراہمی
400 سے زائد خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کیا گیا، میڈیکل کیمپ بھی قائم کردیا گیا
MANCHESTER:
پاکستان بحریہ کی ریسکیو اور ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے سول انتظامیہ کے تعاون سے سندھ کے ضلع دادو میں موسلا دھار بارش اور نائی گج ڈیم میں شگاف پڑنے کی وجہ سے زیر آب آنے والے علاقوں میں امدادی سرگرمیاں سرانجام دیں۔
پاکستان بحریہ کی امدادی ٹیمیں موٹربوٹس اور جان بچانے کے سامان کے ہمراہ اتوار کی صبح سے ہی شدید بارش اور طوفانی سیلاب سے متاثرہ علاقوں تک پہنچ گئیں۔ ٹیموں نے جوہی گوٹھ کے ملحقہ علاقوں میں پھنسے ہوئے مقامی باشندوں کی بڑی تعداد کو نکال لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 400 سے زائد خاندانوں کو امدادی سامان اور راشن بھی فراہم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بارش سے متاثرہ افراد کے لئے ضروری طبی سہولیات کے ساتھ ایک میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
دور دراز علاقوں میں طغیانی سے بچاؤ کی کوششوں کو بڑھانے اور امدادی سرگرمیوں کو مزیدبہتر کرنے کے لئے جوہی گوٹھ میں ایک ہوورکرافٹ بھی تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان بحریہ بین الاقوامی اورمقامی سطح پر تباہی اور قدرتی آفات کی صورت میں امدادی اور ریلیف آپریشنز کے انعقاد میں ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔
پاکستان بحریہ کی ریسکیو اور ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے سول انتظامیہ کے تعاون سے سندھ کے ضلع دادو میں موسلا دھار بارش اور نائی گج ڈیم میں شگاف پڑنے کی وجہ سے زیر آب آنے والے علاقوں میں امدادی سرگرمیاں سرانجام دیں۔
پاکستان بحریہ کی امدادی ٹیمیں موٹربوٹس اور جان بچانے کے سامان کے ہمراہ اتوار کی صبح سے ہی شدید بارش اور طوفانی سیلاب سے متاثرہ علاقوں تک پہنچ گئیں۔ ٹیموں نے جوہی گوٹھ کے ملحقہ علاقوں میں پھنسے ہوئے مقامی باشندوں کی بڑی تعداد کو نکال لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 400 سے زائد خاندانوں کو امدادی سامان اور راشن بھی فراہم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بارش سے متاثرہ افراد کے لئے ضروری طبی سہولیات کے ساتھ ایک میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
دور دراز علاقوں میں طغیانی سے بچاؤ کی کوششوں کو بڑھانے اور امدادی سرگرمیوں کو مزیدبہتر کرنے کے لئے جوہی گوٹھ میں ایک ہوورکرافٹ بھی تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان بحریہ بین الاقوامی اورمقامی سطح پر تباہی اور قدرتی آفات کی صورت میں امدادی اور ریلیف آپریشنز کے انعقاد میں ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔