کراچی میں جاری آپریشن جلدختم نہیں ہوگاصدرممنون حسین

طالبان کے ساتھ مذاکرات ضرور ہونگے، کامیاب نہ ہونے پر دوسرا راستہ اختیارکرینگے


Staff Reporter/Business Reporter December 13, 2013
کراچی:صدر مملکت ممنون حسین معروف تاجر ایس ایم منیر کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کررہے ہیں۔فوٹو:اے پی پی

صدرممنون حسین نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن جلد ختم نہیں ہوگا مستقل بنیادوں پر قیام امن موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت امن کیلیے طالبان سے مذاکرات کی خواہاں ہے امید ہے ۔

طالبان کے ساتھ کامیاب مذاکرات کا عمل ضرور ہوگا بصورت دیگر دوسرا راستہ اختیار کیا جائے گا، یہ بات انھوں نے جمعرات کی شب کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کی جانب سے دیے گئے عشایئے سے خطاب کے دوران کہی، اس موقع پر ایس ایم منیر، میاں زاہد حسین ودیگر نے بھی خطاب کیا، صدر نے کہا کہ کراچی میں جاری آپریشن سے تاجربرادری مطمئن ہے لہٰذا یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب شہرمیں مستقل بنیادوں پر امن قائم نہیں ہوجاتا، کراچی میں جب تک مکمل امن قائم نہیں ہوجاتا اس وقت تک ملک میں اقتصادی ترقی ناممکن ہے، حکومت میں بیٹھے لوگ اگرچہ فرشتے نہیں ہیں لیکن یہ ٹیم مخلص اور دیانتدار ضرورہے، لہٰذا تاجربرادری حکومتی ٹیم کے ساتھ بھرپورتعاون کرے، ممنون حسین نے کہاکہ حکومت 14 روپے فی یونٹ کی بجلی کب تک8 روپے یونٹ کے حساب سے فروخت کرے گی جبکہ سبسڈیز ختم کرنے کیلیے آئی ایم ایف کا بھی دبائو ہے، معیشت کو درست سمت چلانے کیلیے انقلابی اقدامات اورنجکاری ناگزیرہوگئی ہے۔



دنیا کی بڑی ایئرلائنزمیں فی طیارے پر150ملازمین ہیں لیکن پی آئی اے میں ایک طیارے کیلیے500 ملازمین بھرتی کیے گئے ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے کہ لیکن اس کے باوجود ہرشعبے کی تنزلی بدعنوانی اور بدنیتی کی وجہ سے ہوئی ہے، ممنون حسین نے بتایا کہ وہ بذات خود وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ سابقہ اقدامات کا جائزہ لینے کی غرض سے آئندہ ہفتے کراچی کا دورہ کریں گے لہٰذا تاجربرادری کو چاہیے کہ وہ آئندہ ہفتے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں کھل کر بات کرے ، علاوہ ازیں اس سے قبل گورنر ہائوس میں جڑی بوٹیوں کے بارے میں14 ویں ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت جب اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی تو پاکستان دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گا ، صدرنے کہا کہ پاکستان قدرتی دولت سے مالامال ملک ہے، ماضی میں ملک کا جو حشر کیا گیا ہے۔ اب ملک مزید اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ملک میں تعلیمی اداروں کی کمی ہوگئی ہے اور خصوصا کراچی کے تعلیمی اداروں کی ترقی کی رفتارسست ہوگئی ہے، انھوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ہمیں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ دینی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں