مصر فورسز کا الجزیرہ چینل پر چھاپہ11قطری شہری گرفتار
چینل کےبندکیےگئےدفترمیں اخوان المسلمون کی طرف سے اسلحہ ذخیرہ کرنے کی اطلاع پرچھاپہ مارا گیا،4 پولیس اہلکاربھی پکڑے گئے
مصر کی سیکیورٹی فورسز نے قاہرہ میں الجزیرہ چینل کے دفترپر چھاپہ مار کروہاں سے 11قطری شہریوں کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق گرفتارکیے گئے قطریوں میں4پولیس اہلکار ہیں۔ الجزیرہ کا قاہرہ میں دفتر رواں سال 3 جولائی سے بندہے۔مصری پولیس کے مطابق ان کواس دفتر میں اسلحہ ذخیرہ کیے جانے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس پرانھوں نے اس پر دوبارہ چھاپہ ماراتاہم دفتر سے کسی قسم کااسلحہ نہیں ملاہے۔ دوسری طرف مصر کی سابق حکمراں اخوان المسلمون کی قیادت کیخلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج واک آوٹ کرگئے ہیں اورانھوں نے ''ضمیر کی وجوہ'' کی بنا پر مقدمہ سننے سے انکار کردیاہے۔ اخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع اور دوسرے قائدین کیخلاف مظاہرین کی ہلاکتوں کے الزام میں مقدمہ چلایاجارہاہے۔
گزشتہ روزجب ان کیخلاف سماعت شروع ہوئی تو انھوں نے عدالت میں عدلیہ کیخلاف نعرے بازی شروع کردی اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالا جس کے بعد3جج عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔ عدالت کے جج محمد القرموطی نے کہا کہ ہم ان دونوں کیسوں سے دستبردارہورہے ہیں اور ہم ان کیسوں کوواپس اپیل کورٹ کوبھیج رہے ہیں' اب اپیل کورٹ کے جج کسی اور عدالت کو یہ دونوں کیس سماعت کیلیے بھیجیںگے،اس دوران تمام مدعا علیہان جیل میں قید رہیں گے۔ ان جج صاحبان نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ضمیر کی وجوہ کی بنا پر ٹرائل نہیں کرسکتے۔ دوسرے مرحلے میں آنے والے ججوں نے بھی مقدمے کی سماعت سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا۔
ذرائع کے مطابق گرفتارکیے گئے قطریوں میں4پولیس اہلکار ہیں۔ الجزیرہ کا قاہرہ میں دفتر رواں سال 3 جولائی سے بندہے۔مصری پولیس کے مطابق ان کواس دفتر میں اسلحہ ذخیرہ کیے جانے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس پرانھوں نے اس پر دوبارہ چھاپہ ماراتاہم دفتر سے کسی قسم کااسلحہ نہیں ملاہے۔ دوسری طرف مصر کی سابق حکمراں اخوان المسلمون کی قیادت کیخلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج واک آوٹ کرگئے ہیں اورانھوں نے ''ضمیر کی وجوہ'' کی بنا پر مقدمہ سننے سے انکار کردیاہے۔ اخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع اور دوسرے قائدین کیخلاف مظاہرین کی ہلاکتوں کے الزام میں مقدمہ چلایاجارہاہے۔
گزشتہ روزجب ان کیخلاف سماعت شروع ہوئی تو انھوں نے عدالت میں عدلیہ کیخلاف نعرے بازی شروع کردی اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالا جس کے بعد3جج عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔ عدالت کے جج محمد القرموطی نے کہا کہ ہم ان دونوں کیسوں سے دستبردارہورہے ہیں اور ہم ان کیسوں کوواپس اپیل کورٹ کوبھیج رہے ہیں' اب اپیل کورٹ کے جج کسی اور عدالت کو یہ دونوں کیس سماعت کیلیے بھیجیںگے،اس دوران تمام مدعا علیہان جیل میں قید رہیں گے۔ ان جج صاحبان نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ضمیر کی وجوہ کی بنا پر ٹرائل نہیں کرسکتے۔ دوسرے مرحلے میں آنے والے ججوں نے بھی مقدمے کی سماعت سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا۔