انگلش ٹیم موت کے کنویں میں بقا کی جنگ لڑے گی
ماضی میں ڈرائونا خواب ثابت ہونے والا واکا گرائونڈ ایک اور امتحان لینے کیلیے تیار، شکست پرٹرافی سے ہاتھ دھونا پڑیں گے
انگلش کرکٹ ٹیم موت کے کنویں میں بقا کی جنگ لڑے گی، ماضی میں ڈرائونا خواب ثابت ہونے والا پرتھ کا واکا گرائونڈ مہمان سائیڈکا ایک اور امتحان لینے کیلیے تیار ہے۔
جمعے سے شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں شکست کے ساتھ ایشز ٹرافی سے بھی ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں،کپتان الیسٹر کک نے اپنے 100ویں میچ کو کیریئر کا سخت ترین چیلنج قرار دیدیا، دوسری جانب آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک اپنے سنچری ٹیسٹ کو فتح سے یادگار بنانے کے خواہاں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا نے برسبین ٹیسٹ میں381 سے فتح حاصل کی، ایڈیلیڈ کے دوسرے مقابلے میں بھی انگلش ٹیم 218 رنز سے آئوٹ کلاس ہوگئی، سیریز میں 2-0 سے برتری حاصل کرنے والے کینگروز کو اب مسلسل تیسری کامیابی کے ساتھ ٹرافی اپنے نام کرنے کیلیے پرتھ میں واکاگراؤنڈ کی انتہائی سازگار کنڈیشنز میسر ہیں، ایشز کی تاریخ میں انگلینڈ صرف ایک بار ہی یہاں کامیابی حاصل کر سکا ہے، گذشتہ 25 برس میں مہمان ٹیم نے واکا میں تمام 6 ٹیسٹ میں شکستوں کا سامنا کیا، مہمان بیٹسمین یہاں صرف 19رنز فی وکٹ کی اوسط سے سکور کرپائے ہیں، انگلینڈ نے دنیا کی کسی بھی اور وینیو پر اس قدر بُری کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔
جمعے سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں مچل جونسن انتہائی مہلک ہتھیار کی صورت میں سامنے ہوں گے، دیگر بولرز بھی کوئی رعایت برتنے کو تیار نہیں، موت کے اس کنویں میں بقا کی جنگ لڑنے پر مجبور مہمان ٹیم کیلیے آسٹریلیا کو زیر کرنا آسان نہیں ہو گا، ماہرین کرکٹ پہلے ہی انگلش شکست کی پیش گوئی کر چکے ہیں۔کیریئر کا 100واں ٹیسٹ کھیلنے والے کپتان الیسٹر کک کا کہنا ہے کہ انفرادی سنگ میل غیر اہم ہوچکے، بلاشبہ اپنے کیریئر کے مشکل ترین چیلنج کا سامنا کر رہاہوں، انھوں نے کہا کہ مسلسل 2شکستوں کے بعد کھلاڑیوں کا اعتماد متزلزل ہوا تاہم مشکل کنڈیشنز میں بقا کی جنگ لڑنے کیلیے خود کو ذہنی طور پر تیار کر رہے ہیں، پلیئرز ناکامی کا داغ دھونے کیلیے بے تاب ہیں، ہمیں ماضی کو بھلا کر آگے کی طرف دیکھنا ہوگا۔ واضح رہے کہ انگلینڈ کو گذشتہ تینوں ایشز سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل ہوا، اس نے2011 میں آسٹریلوی سرزمین پر بھی کامیابی حاصل کی تھی۔دونوں ٹیموں کے درمیان چوتھا ٹیسٹ 26 سے 30 دسمبر تک میلبورن جبکہ پانچواں میچ3 سے 7 جنوری تک سڈنی میں کھیلا جائے گا۔ دوسری جانب آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک اپنے سنچری ٹیسٹ کو فتح سے یادگار بنانے کے خواہاں ہیں، انھوں نے اپنے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ سہل پسندی کا شکار ہوئے بغیر ابتدائی میچز جیسی کارکردگی دہرائیں، اسی صورت ٹرافی ہاتھ آ سکتی ہے۔
جمعے سے شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں شکست کے ساتھ ایشز ٹرافی سے بھی ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں،کپتان الیسٹر کک نے اپنے 100ویں میچ کو کیریئر کا سخت ترین چیلنج قرار دیدیا، دوسری جانب آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک اپنے سنچری ٹیسٹ کو فتح سے یادگار بنانے کے خواہاں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا نے برسبین ٹیسٹ میں381 سے فتح حاصل کی، ایڈیلیڈ کے دوسرے مقابلے میں بھی انگلش ٹیم 218 رنز سے آئوٹ کلاس ہوگئی، سیریز میں 2-0 سے برتری حاصل کرنے والے کینگروز کو اب مسلسل تیسری کامیابی کے ساتھ ٹرافی اپنے نام کرنے کیلیے پرتھ میں واکاگراؤنڈ کی انتہائی سازگار کنڈیشنز میسر ہیں، ایشز کی تاریخ میں انگلینڈ صرف ایک بار ہی یہاں کامیابی حاصل کر سکا ہے، گذشتہ 25 برس میں مہمان ٹیم نے واکا میں تمام 6 ٹیسٹ میں شکستوں کا سامنا کیا، مہمان بیٹسمین یہاں صرف 19رنز فی وکٹ کی اوسط سے سکور کرپائے ہیں، انگلینڈ نے دنیا کی کسی بھی اور وینیو پر اس قدر بُری کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔
جمعے سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں مچل جونسن انتہائی مہلک ہتھیار کی صورت میں سامنے ہوں گے، دیگر بولرز بھی کوئی رعایت برتنے کو تیار نہیں، موت کے اس کنویں میں بقا کی جنگ لڑنے پر مجبور مہمان ٹیم کیلیے آسٹریلیا کو زیر کرنا آسان نہیں ہو گا، ماہرین کرکٹ پہلے ہی انگلش شکست کی پیش گوئی کر چکے ہیں۔کیریئر کا 100واں ٹیسٹ کھیلنے والے کپتان الیسٹر کک کا کہنا ہے کہ انفرادی سنگ میل غیر اہم ہوچکے، بلاشبہ اپنے کیریئر کے مشکل ترین چیلنج کا سامنا کر رہاہوں، انھوں نے کہا کہ مسلسل 2شکستوں کے بعد کھلاڑیوں کا اعتماد متزلزل ہوا تاہم مشکل کنڈیشنز میں بقا کی جنگ لڑنے کیلیے خود کو ذہنی طور پر تیار کر رہے ہیں، پلیئرز ناکامی کا داغ دھونے کیلیے بے تاب ہیں، ہمیں ماضی کو بھلا کر آگے کی طرف دیکھنا ہوگا۔ واضح رہے کہ انگلینڈ کو گذشتہ تینوں ایشز سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل ہوا، اس نے2011 میں آسٹریلوی سرزمین پر بھی کامیابی حاصل کی تھی۔دونوں ٹیموں کے درمیان چوتھا ٹیسٹ 26 سے 30 دسمبر تک میلبورن جبکہ پانچواں میچ3 سے 7 جنوری تک سڈنی میں کھیلا جائے گا۔ دوسری جانب آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک اپنے سنچری ٹیسٹ کو فتح سے یادگار بنانے کے خواہاں ہیں، انھوں نے اپنے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ سہل پسندی کا شکار ہوئے بغیر ابتدائی میچز جیسی کارکردگی دہرائیں، اسی صورت ٹرافی ہاتھ آ سکتی ہے۔